Uncategorizedاہم ترین

گلگت بلتستان میں توانائی کا بد سے بدترین ہوتا بحران

گلگت: چند جگہوںکو چھوڑ کر گلگت بلتستان بھر کے لوگ بجلی کے بحران سے شدید متاثر ہیں۔ موسم بہار کی آمد اور برف پگھلنے کے بعد یہ توقع ظاہر کی جارہی تھی کہ بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔ لیکن مئی کے تیسرے ہفتے میں بھی گرمیوں کی آمد کے بعد بھی اسکردو اور گلگت جیسے بڑے شہر 20 سے 22 گھنٹے تک روزانہ لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں۔

شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے مکین یا تو تاریکی میں ڈوبے ہوے ہیں یا پھر ڈیزل جنریٹر چلا کر، یا لالٹین اور موم بتیاں جلا کر گزارہ کر رہے ہیں۔

پامیر ٹائمز کی طرف سے کرائے گئے ایک حالیہ سروے کے دوران، 550 سے زائد جواب دہندگان میں سے 80 فیصد نے کہا کہ ان کے علاقے روزانہ 20 گھنٹے یا اس سے زیادہ لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں۔ 10 فیصد سے بھی کم افراد  نے کہا کہ ان کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے۔

گلگت شہر کے ایک رہائشی نے کہا، "صورتحال اتنی خراب ہے کہ ہم اپنے بچوں کے کپڑوں کو استری نہیں کر سکتے اور انہیں سکول جانے کے لیے بغیر استری کئے ہوےیونیفارم پہنانے پر مجبور ہیں”۔

موسم خزاں، سردیوں اور اب موسم بہار میں بھی بڑی تعداد میں ہزاروں لوگوں نے علاقے میں بجلی کی قلت پر احتجاج کیا ہے۔

پچھلی کئی دہائیوں سے سردیوں کے دوران صورتحال عام طور پر سنگین ہوتی ہے کیونکہ ہائیڈرو پاور پلانٹس شدید سردی کی وجہ سے پوری صلاحیت سے کام نہیں کر سکتے۔ تاہم، ماضی میں، موسم بہار کی آمد کے ساتھ حالات بہتر ہو جاتے تھے، کیونکہ پگھلنے والی برف اور برف بجلی گھروں کو چلانے کے لیے پانی فراہم کرتی تھی۔ تاہم، اس سال بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

خطے میں یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتیں خطے میں بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے لیے ایک پائیدار میکانزم تیار کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

گلگت بلتستان میں پانی، سورج کی روشنی اور ہوا سمیت فطرت کے عناصر سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع صلاحیت موجود ہے۔ وفاقی اور علاقائی حکومت خطے میں وافر مقدار میں دستیاب ان وسائل میں سے کسی کو بھی استعمال کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ناقص منصوبہ بندی، خطرے سے دوچار اور ناقص دیکھ بھال والے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس خطے کی بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے خطے کی اقتصادی صلاحیت کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور ساتھ ہی اس علاقے کے پہلے سے محروم لوگوں کی زندگی بھی مشکل ہو گئی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button