کالمز

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان ۔ امید کی ایک نئی کرن

گلگت بلتستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور طویل دھرنا، جو آج گلگت شہر کے درمیان اتحاد چوک پر اختتام پذیر ہوا، جس میں 15 نکاتی ایجنڈا لے کرگلگت بلتستان کے تقریباًسارے اضلاع سے شامل عام عوام دھرنا دیےبیٹھے ہیں۔ اس دھرنے سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ مشترکہ مفادات کے حصول اور تحفظ کے لیے پورے گلگت بلتستان کی سطح پر ایک مشترکہ اور انتہائی مضبوط تنطیم کی اشد ضرورت ہے، جو ضلعی، تحصیل اور گاؤں سطح پر  ابھرتے مشترکہ عوامی مسائل  کی نشاندہی کرنےاور انہیں بلا تاخیر عوامی نما ئندوں اور ایوان بالا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکے۔

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان یہ ذمہ داری بہت خوش اسلوبی سے نبھا رہی ہے، اور گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ عوامی ایکشن کمیٹی کی صورت میں، ایک غیر متزلزل عوامی قیادت کے سامنے حکومتی اتظامیہ مکمل طور پر بے بس نظر آ رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو اپنے مشترکہ مفادات کو حاصل کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے ، جس کے لیے وہ داد کے مستحق ہیں۔

اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے، عوامی ایکشن کمیٹی کو  نہ صرف ضلعی سطح پر، بلکہ تحصیل اور گاؤں گاؤں کی سطح پر بھی  مزیدمضبوط  اور متحرک کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ مشترکہ مفادات کے حصول اور تحفظ کے لیے فوری اور منظم حکمت عملی ترتیب دی جاسکے اور کسی رکاؤٹ یا مشکل صورتحال میں فوری اور بلا تاخیر کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

اس ضمن میں نہ صرف گلگت بلتستان میں، بلکہ پاکستان کے دیگر بڑے شہروں، جس میں کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں بسنے والے گلگت بلتستان کے لوگوں اور طلباء کو بھی اس میں اپنا حصہ ڈالنے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ گلگت بلتستان کی مشترکہ آواز کو قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے ایوان بالا، اور مرکزی حکومت تک پہنچایا جا سکے۔

واضح رہے، کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے اس سے پہلے بھی مختلف عوامی اور حساس نوعیت کے مسائل پر کھل کر بات کی ہے، اور باہمی اور مشترکہ کوششوں سے حل تلاش کرنے میں معاون اور مددگار ثابت ہوئی ہے، جس میں مذہبی انتہا پسندی اور تفرقہ بازی کو کم کرنے اور بین المسالک ہم اہنگی کو فروغ دینا قابل ذکر ہے۔

حالیہ عوامی دھرنے نے گلگت بلتستان کے عام لوگوں، خصوصاًنوجوانوں میں سیاسی شعور بیدار کرنے میں بھی کافی حد تک کامیابی حاصل کی ہے، جو مستقبل قریب میں اس شعوری ادراک میں مذید اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس عوامی تحریک نے روایتی طرز کی سیاست اور روایتی طرز کے سیاست دانوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ عوام کے درمیان سیاسی و جمہوری سوچ، فکر اور شعور کی بیداری روایتی سیاست دانوں کو اپنا قبلہ درست کرنے میں مدد دے گی۔ گلگت بلتستان کی روایتی اور برادریت پر مبنی طرز سیاست، جمہوری اور سیاسی شعور کو اجاگر کرنے کے راستے میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے، جسے مزاحتی طرز سیاست کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے، ایسا کرنا وقت کی ضرورت بھی ہے، اور گلگت بلتستان کے متحرک سیاسی مستقبل کی ضمانت بھی ۔

ایک مضبوط اور غیر متزلزل عوامی قیادت ہی عوامی ایکشن کمیٹی کی ترقی اور کامیابی کا ضامن ہے، جس کے لیے ہر کسی کو بلا تفریق اور رنگ و نسل اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button