چترال: بونی اپر چترال کی معروف شخصیت افضل علی المعروف سیکرٹری 90 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔وہ اپر چترال میں اپنے سماجی، مذہبی اور تعلیمی خدمات کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔
افضل علی 1934ء میں بونی میں افضل امان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ ریاستِ چترال کی طرف سے تعلیم پر ہابندی ہونے کی وجہ سے افضل علی اور ان کے چچا زاد بھائی سردار علی 1946 میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے چھپ کر بمبئی چلے گئے۔ 1952ء میں بونی میں افضل علی کے والد افضل امان کی کوششوں سے علاقے کے پہلے اسکول کا قیام عمل میں لایا گیا تو انہوں نے افضل علی اور سردار علی کو اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ کر مذکورہ سکول میں علاقے کے بچوں کو تعلیم دلوانے کے لئے چترال بُلا لیا جہاں انہوں نے 9 سال علاقے کے طلبہ کو تعلیم دی۔
افضل علی نے چترال میں 1970ء کی دہائی میں حقوق اور سیاسی اختیارات کے حصول کے لئے ایک مقامی سیاسی پارٹی "بالائی لیگ” کے قیام میں بھی اہم کردار ادا کیا جس میں وہ بحیثیتِ سیکرٹری خدمات سرانجام دینے پر اسی نام سے مشہور ہوئے۔
افضل علی نے 1961ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے فارسی کی ڈگری حاصل کی اور واپسی پر اسماعیلیہ کونسل میں خدمات سرانجام دیں جس کے وہ بعد میں 4 مرتبہ صدر بھی رہے۔ ان کے دور میں علاقے میں AKDN کے اداروں نے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد پراجیکٹس شروع کیے۔ انہوں نے 1982 میں چترال میں بین المسالکی تنازعے کے پُرامن تصفیے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
بونی میں پہلے پرائیوٹ تعلیمی ادارے "پامیر سکول” کے قیام میں بھی انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا جس کے لئے انہوں نے اپنی ذاتی زمین مختص کی۔ مرحوم افضل علی آغاخان رورل سپورٹ پروگرام AKRSP کے بورڈ کے ممبر تھے جس نے 80 اور 90 کی دہائی میں گلگت بلتستان اور چترال میں معاشی صورتحال کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا۔
مرحوم افضل علی کو علاقے میں تمام مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی طرف سے عزت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ اُن کی رُحلت پر علاقے کے لوگوں نے گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔