
گلگت: وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تانگیر-داریل ایکسپریس وے منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے، جو وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ دو مراحل پر مشتمل ہوگا، جس میں 82 کلومیٹر طویل شاہراہ کی تعمیر پر 10 ارب روپے لاگت آئے گی۔
وزیر اعلیٰ نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ منصوبہ علاقے کی معاشی، سماجی اور سیاحتی ترقی کا نیا باب ثابت ہوگا۔ ان کے مطابق سڑک صرف آمدورفت کا ذریعہ نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے۔ اس منصوبے سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور نوجوانوں کے لیے بہتر مستقبل کی راہیں کھلیں گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ داریل اور تانگیر میں مشینری پہنچ چکی ہے اور تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ کھنبری اور بونر ایکسپریس وے پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بھی پیش کیں، جن میں صاف پانی، تعلیم، صحت، زراعت، اور پلوں کی تعمیر شامل ہے۔ مجموعی طور پر تانگیر کے لیے سات ارب روپے کا سالانہ ترقیاتی پروگرام منظور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق عوامی خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے، اور چار نئے اضلاع کے قیام کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ منصوبے کی مجموعی لاگت 6.03 ارب روپے اور تعمیراتی لاگت 5.09 ارب روپے ہے، جو نومبر 2027 تک مکمل ہوگا۔ فی الحال 23.65 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ یہ شاہراہ سیاحت، تجارت اور مقامی ترقی کے نئے امکانات پیدا کرے گی۔