تعلیم

دوسرے اضلاع کی طرح گھانچھے میں بھی اساتذہ نے احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا

گانچھے ( محمد علی عالم ) موسم بہار آتے ہی احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے بعد گلگت بلتستان کے اساتذہ بھی مید ان میں کود پڑے اور حقوق کی جنگ احتجاج کے زریعے لڑنے کا فیصلہ کر لیا ۔ گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کی طرح گانچھے میں بھی اساتذہ نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاجی تحریک کا آغاز کر لیا ہے اس سلسلے میں گانچھے کے اساتذہ نے علاقہ چھوربٹ سے اپنی احتجاجی تحریک شروع کیا احتجاج کے باعث چھوربٹ سرکل کے تمام سکولوں میں اساتذہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا ۔ 

downloadتنظیم اساتذہ گا نچھے کے صدر علی شاہین کی قیادت میں چھوربٹ سرکل کے تمام اساتذہ ہائیر سکینڈری سکول پرتوک میں جمع ہوکروہاں سے ریلی کی شکل میں ہا ئی سکول سکسا میں جمع ہو گیا اس موقع پراحتجاجی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے تنظیم اساتذہ کے صدر علی شاہین نے کہا کہ ہم گزشتہ دوسالوں سے پرامن طریقے سے اپنی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں مگر صوبائی حکومت جھوٹے دلاسے کے ہمیں کچھ نہیں دے رہا ہے ہم اب بھی پرامن طریقے سے اپنی مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ مزاکرات کے ذریعے حل ہو مگر صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث آج ہم روڑ پے نکلنے پر مجبور ہوگیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان کے سینئر اساتذہ کو ٹائم سکیل دے کر اپ گریڈیشن کیا جائے ،فور ٹائیرفارمولے کی تحت ہونے والی ڈی پی سی کے آرڈر جاری کیا جائے اور سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کی فیصلے کی روشنی میں25% خصوصی تنخواہ ایریر کی ادائیگی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی پاکستانی ٹیچرز ہیں ہمیں بھی ملک کی دیگر صوبوں کے برابر مراعات دیا جائے۔ ہم اساتذہ کی طاقت کو حکومت ازمانے کی کوشش نہ کریں ہماری صبر کو بزدلی نہ سمجھیں ۔ گلگت بلتستان کے اساتذہ اس وقت 18 دنوں سے احتجاج میں پر ہے مگر حکومت کو ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے۔ اگر صوبائی حکومت ہماری مطالبات فوری طور پر منظور نہ کیا تو یہ احتجاج کا سلسلہ گلگت کی طرف لانگ مارچ کی صورت میں بڑے گا۔ اس موقع پر تنظیم اساتذہ گلگت بلتستا ن کی مشاورتی کونسل کے ممبر و ہیڈ ماسٹر حاجی محمد جعفر،غلام رسول ہیڈ ماسٹر ماڈل سکول کرامنگ،اسدعلی ہیڈ ماسٹر ہائیر سیکنڈری سکول پرتوک اور روزی محمد ہیڈ ماسٹر سکسا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستا ن کے اساتذہ کو حکومت نے روڑ پر آنے پے مجبور کیا ہم خود بھی نہیں چاہتے کہ ہما رے بچوں کی پڑھائی متاثر ہو لیکن ہم خود بھی مجبوراً اپنے مطالبات کی منظور نہ ہونے پر سکولوں میں کلاسوں کا بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ کیونکہ ہمارا وقار سکولوں کی کلاسوں میں ہے ۔ مگر حکومت نے ہمیں روڑ پر نکلنے پر مجبور کیا۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری طور پر ہماری مطالبات کو منظور کیا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button