چترال

سید سردار حسین شاہ ممبر صوبائی اسمبلی برائے خیبر پختون خواہ کا دورۂ گلگت بلتستان متوقع

گلگت ( نمائندہ خصوصی) ذرایع کے مطابق ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پختون خواہ ، سید سردار حسین مئی کے اواخر میں گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے ۔ گورنر، پیر کرم علی شاہ ، وزیر اعلیٰ مہدی شاہ ، اسمبلی کے دیگر ممبران کے علاوہ حسب اختلاف کے راہنماؤں خاص کر حافظ حفیط الرحمان، غلام محمد ، اور سلطان مدد سے بھی خصوصی ملاقاتیں کریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق سید سردار حسین شاہ کی حسب اقتدار اور حسب اختلاف کے سیاسی عمائدین سے ملاقاتیں چترال اور گلگت بلتستان کے درمیان آمدو رفت کو سال کے بارہ مہینے کھلا رکھنے کے سلسلے میں چمر کھان( چترال اور گلگت پھنڈر کے درمیاں ایک پاس) ٹنل کی تعمیر کے سلسلے میں بار آور ثابت ہوں گی ۔ یاد رہے کہ 2013 کے انتخابات میں ،مسلم لیک ’’ن‘‘ کے سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد نے پرویز مشرف کی پاکستان آمد پر اُس کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرکے الیکشن لڑا تھااور ووٹوں کی غلط گنتی پر صرف چھے ووٹوں کی برتری سے ایم پی اے منتخب ہو چکا تھا تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے سید سردار حسین نے حاجی غلام محمد کی جیت کو دھاندلی قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا ، عدالت نے اُن جگہوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم صادر فرمایا تھا جہاں جہاں ووٹوں کی غلط گنتی کا احتمال رہا تھا ۔ نتیجے کے طور پر سید سردار حسینبھاری اکثریت سے الیکشن جیت کر علاقے کی خد مت کے لیے نئے عزم کے ساتھ سیاسی اُفق پر اُبھر آئے ۔

sardarچمر کھان ٹینل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ واحد منصوبہ ہوگا جو کہ مکمل ہونے کے بعد خدا داد پاکستان کے سلانہ بجٹکے 25 فیصد کے برابر زر مباددلہ دے گا جس سے پاکستان کی معاشی صورت حال دن بہ دن مستحکم ہوتا جائے گا ، اس ٹنل کے چترال کے طرف بہنے والے نالے اور برست کی طرف بہنے والے نالوں پر بڑے بڑے بجلی گھر بھی بہ اسانی تعمیر کیئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان اورچترال، پاکستان کے وہ خوبصور اور تاریخی علاقے ہیں جن کی ثقافت، قدرتی مناظر ، اور خاص کر ان علاقو کے ارد گرد فلک بوس پہاڑی حصار تمام دنیا کو ہمیشہ سے اپنی طرف راغب کرتا رہا ہے تاہم کچھ بیرونی سازشیں اور کچھ اندرونِ ملک سیاسی خلف شار اس خطۂ جنت نظیر اور سیاحوں کے دردرمیان خلأ پیدا کرنے کا سبب بنتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ چمرکھا ن ٹینل پر بہت کم لاگت آئے گا اور یہ ٹینل چترال اور گلگت کو ملا کردنیا کا ایک پُر امن خطہ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست بچوں کا کھیل نہیں بلکہ دیدۂ بینا کا نام ہے یہاں پر ہر پل عوام کے حقوق پر نظر رکھنے کی ضرورہوتی ہے اور یہ کام وہی آدمی کر سکتا ہے جو کہ خود سے اپنے آپ کو بنانے میں زندگی کے نشیب و فراز دیکھے ہوں ، غربت ، بھوک، افلاس ، سخت محنت و مشقت اور بیماریوں سے نبر آزما ہو چکا ہو۔ مجھے معلوم ہے کہ عوام کیا ہے اور ان کے مسائل کیا ہیں۔ اُنہوو ں نے عوام کے حقوق سلب کرنے والوں کو تنبیہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چوری چکاری ، غریبوں کو تنگ کرنا اور طلبأ کو ملازمت کا جھانسا دیکر انہیں دفتروں میں گھومانا اُن کی ڈکشنری میں نہیں ہے ۔ انہوں نے غریب عوام اور نوجوان طلبأ کے حقوق کیلئے ہمیشہ کام کرنے کا تہیہے کا اظہار کیا ہے.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

2 کمنٹس

Back to top button