گلگت بلتستان

غذر روڈ توسیع اور مرمت کا منصوبہ بیارچی کی بجائے گلگت سے شروع کیا جائے، رحمت اللہ سراجی

گلگت (پریس ریلیز) غذر روڈ توسیع کا منصوبہ بیارچی کے بجائے گلگت سے کیا جائے۔ گلگت شہر سے شکیوٹ تک کے حصے کو نظر انداز کر کے بیارچی سے دماس تک روڈ کو توسیع کرنے کا فیصلہ تعصب پر مبنی ہے اور قومی دولت کا زیاں ہے۔ گلگت اور ضلع غذر کے تمام عوام کو سفری سہولیات پہنچانے کے لئے گلگت سے چترال سرحد تک اور گاہکوچ سے چٹورکھنڈ کے آخری سرے تک روڈ کی توسیع اور تعمیر و مرمت انتہائی نا گزیر ہے۔

ان خیالات کا اظہارجمیعت علماء اسلام گلگت کے سیکریٹری اطلاعات و سرپرست اعلیٰ شکیوٹ یوتھ موومنٹ مولانا رحمت اللہ سراجی ،چیئر مین یونین کونسل شکیوٹ رحمان شاہ اور صدر ایم۔ایس۔ایف شکیوٹ یونٹ قاری ظفر الحق ظفر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا ۔انہوں نے وزیر تعمیرات عامہ ، چیف سیکریٹری ، سیکریٹری تعمیرات عامہ اور حلقے سے منتخب این۔اے ممبر کی عدم توجہی اور غفلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلگت سے شکیوٹ تک غذر روڈ پلِ صراط بن چکا ہے جس روڈ سے بوڑھے گورنر صاحب اور وزیر تعلیم ہر ہفتے بلا ناغہ گزرتے ہیں۔ جس روذ سے نا اہل وزیر اعلیٰ اور پوری کابینہ غذر جا کر بیس کروڑ کے اعلانات کر کے آئے ہیں اور جہاں سے محکمہ تعمیرات عامہ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ آفیسر ان سیر سپاٹوں کے لئے غذر جاتے رہتے ہیں ان سب کو غذر روڈ کی خستہ حالی نظر نہیں آتی۔گورنر گلگت بلتستان اور وزیر تعلیم کا تعلق ضلع غذر سے ہونے کی وجہ سے غذر روڑ توسیع کا منصوبہ صرف بیارچی سے شروع کرنا سراسر زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۰ کے سیلاب کے باعث جاگیر بسین سے شکیوٹ تک روڈ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔جس سے ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کے اہلکاروں کو بار ہا بتانے کے باوجود محکمے کے بے تاج بادشاہوں کے کانوں میں جوں کی توں تک نہیں رینگتی ہے ۔ حلقہ نمبر ۱ کے عوام کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے جس سے شکیوٹ ، شروٹ ، بارگو بالا و پائین اور ہرپون ہینزل کے ہزاروں عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ وزیر تعمیرات، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعمیرات عامہ فوری طور پر گلگت تا شکیوٹ روڑ کی توسیع و تعمیر و مرمت کو یقینی بنائیں اور فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرائیں ورنہ حلقہ ۱ کے عوام احتجاج پر مجبور ہونگے اور غذر روڈ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button