گلگت بلتستان میں گندم کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے، عوامی ایکشن کمیٹی کا اظہار تشویش
گلگت (عبدالرحمن بخاری سے ) گلگت بلتستان میں گندم کا بحران سنگین ھوگیا۔ محکمہ خوراک کے ڈپو خالی ھوگے عوام گندم کے دانے دانے کو ترس کر رہ گئے ہیں وفاقی حکومت نے صورتحال پر خاموشی اختیار کرلی
پاسکو نے وفاقی حکومت کی جانب سے ادیگی نہ ھونے پر گلگت بلتستان کو گندم کی سپلائی بند کر رکھی ھے جس کے نتیجے میں علاقے میں گندم کا بحران سنگین ھو گیا ھے
محکمہ خوراک کے مطابق گلگت بلتستان کا کوٹہ پندرہ لاکھ بوریاں ھے جس میں سے اب تک صرف پانچ لاکھ بوریاں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے بحران پیدا ھوگیا ھے اور سپلائی بند ہونے سے صورتحال مزید بگڑ رہی ھے
وفاقی حکومت سے گلگت بلتستان انتظامیہ نے رابطہ کر کے صورتحال سے اگاہ کیا ھے لیکن مرکزی حکومت ٹس سے مس نہیں ھے۔
آزاد کشمیر کو وفاقی حکومت نے گندم کا کوٹہ فراہم کیا ھے اور درکار بجٹ بھی دیا جبکہ گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا جارہا ھے۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے صورتحال پر شدید تشویش اور غم و غصہ کا اظہار کرتے ھوے کہا ھے کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ھے اگر وفاقی سرکار نے فوری طور پر گندم فراہم نہ کی تو عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دی جاے گی اور حالات کی تمام تر ذمداری حکومت ہوگی
گلگت بلتستان میں گندم کی قلت پیدا ھونے سے عوام آٹے اور گندم کے لیے ترس کر رہ گئے ہیں اور بلیک مارکیٹنگ میں اضافہ ھوگیا ھے