ہنزہ: مایون اور حسن آباد پاور پروجیکٹس کے ٹینڈر دو سالوں سے التوا کا شکار
ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ ) محکمہ برقیات ہنزہ نگر اورگلگت بلتستان کے اعلیٰ حکام کاعوام ہنزہ کے ساتھ مسلسل دھوکہ بازی، مایون میں 500کلوواٹ جبکہ حسن آباد نالے میں 2میگاواٹ کے پاور ہاوس بنانے کے وعدے صرف کاغذوں کی حد تک رہ گئے۔ محکمہ برقیات کے اعلیٰ حکام پچھلے دو سالوں سے ٹینڈرکو ٹالتے جا رہےہے۔
محکمہ سابق صوبائی حکومت اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی طرف سے دونوں پاور پروجیکٹس کی منظوری کے باوجود نہ صرف عوام کے ساتھ دھوکہ بلکہ حلقے کے نمائندوں کو بھی پچھلے دو سالوں سے اندھیرے میں رکھے ہوئے ہیں۔ محکمہ برقیات کے حکام زبانی جمع خرچ میں مصروف ہیں۔ محکمہ برقیات ہنزہ نگر ،سابق اور موجودہ ایگریکٹو انجیئنرز اور محکمہ برقیات گلگت بلتستان کے اعلیٰ حکام ان پروجیکٹس کے آڑ میں اخبارات اور سوشل میڈیا پرعوام کو بیوقوف بناتےر ہے ہیں جبکہ ہنزہ کے عوام کودن بدن بجلی کی شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عوامی حلقوں نے نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان شیر جہان میر اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے پرزور اپیل کی ہےکہ ہنزہ میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور آئندہ سالوں میں علاقے کو مکمل طور پر اندھیرے سے بچانے کے لئے مایون نالے کا 500میگاواٹ اور حسن آباد نالے کا 2میگاواٹ پاور پراجیکٹس کےٹینڈرکوجلد جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔ تاکہ سیاحوں کی جنت وادی ہنزہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہو سکے۔ اگر ان دونوں پاور پروجیکٹس کا ٹینڈربروقت جاری نہ کیا گیا تو مستقبل میں حکومت کو بھی بجلی کے سنگین بحران کا سامنا پڑ سکتا ہے۔