گانچھے : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے ثمرات غریب عوام تک نہ پہنچ سکیں
گانچھے ( محمد علی عالم ) وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں دو بار کمی کرنے کے باوجود اس کا فائدہ عوام تک نہ پہنچ سکا۔ ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی ہوئی ہے اور نہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں۔ مٹی کا تیل اس وقت شہر میں 100روپے فی لیٹر سرعام فروخت ہو رہا ہے جبکہ ایل پی جی فی کلو 200 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔ اس کے باوجود بھی انتظامیہ کہیں بھی نظر نہیں آ رہا۔
حکومت کی جانب سے قیمتوں میں کمی کرنے والے چیزوں کی قیمت کو مارکیٹ میں عمل درآمد کرانے میں ضلعی انتظا میہ مکمل طور پر ناکام نظر آ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ گرانفروشوں کے آگے انتظامیہ نے بھی ہتھیار ڈال دیا ہے۔
دوسری جانب مٹی کا تیل فروخت کرنے والوں کا کہناہے کہ ضلع کے کسی بھی پیڑول پمپ پر مٹی کا تیل دستیاب نہیں ہے اس لئے ہم عوام کی سہولت کے لئے سکردو سے لاتے ہیں۔ اس وجہ سے ہم مہنگے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔ اس طرح ایل پی جی مالکان کا کہنا ہے کہ یہ پرانا سٹاک ہے، پرانے قیمت پر مال لایا ہوا ہے اس لئے نئے قمیت پرایل پی جی فروخت نہیں کر سکتے۔ یہی صورت حال ٹرانسپوڑٹ مالکان کا ہے۔اُن کا بھی کہنا ہے کہ یہ کرایہ اس وقت بھی تھا جب پیڑول کی قیمت 65 روپے فی لیٹر تھا اس لئے ہم انتظامیہ کی نئی ریٹ پر عمل درامد نہیں کرسکتے۔