نگران کابینہ میں سابق ریاست ہنزہ کو نظر انداز کرنے کا خمیازہ مسلم لیگ نواز کو انتخابات میں بھگتنا ہوگا
ہنزہ نگر (بیورو رپورٹ) نگران کابینہ میں ہنزہ کو نظر انداز کرنا سنگین زیا دتی ہے۔حالیہ موقع پر عبوری کابینہ کی تشکیل میں ہنزہ کو نظر انداز کر کے مسلم لیگ ن نے ہنزہ کے عوام کے ساتھ شدید زیا دتی کی ہے۔ جس کا خمیازہ ان کو انے والے الیکشن میں بھگتنا ہو گا۔ دس ہزار سکوائر میٹر پر پھیلے ہو ئے علاقے کی سرحدی چین اور افغانستان سے ملتی ہے اور پاکستان کے شہرگ قراقرم ہائے وے کو چین سے ملانے والے اس اہم خطہ کو نظر انداز کرنے پر عوام نے شید ید تشویش کا اظہار کیا ہیں۔
ان خیالات کا اظہار علاقے سے تعلق رکھنے والے سیاسی ، سماجی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے ۔ ایک سروے کے دوران مختلف فکری طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بعض چھوٹے اضلاع کو زیادہ نمائیندگی دیںے اور ہنزہ کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے کو ساتھ تعصب اور ناانصافی کی مثال قائم کرنے کے مترادف قرار دیا ہے.
سروے میں شریک افراد نے یہ بھی کہا ہے کہ اعلی شرح تعلیم اور پر امنی کی وجہ سے سیاحوں کا مسکن ہنزہ پاکستان کی پہچان ہے اور سرحدی علاقے میں کارو بار سے حکومت پاکستان ہنزہ کی سر زمین سے اربوں روپے سالانہ کماتی ہے۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت مختلف فیسٹول کے لئے ہنزہ کا انتخاب کرتی ہے لیکن جب عوام کو جائز حقوق دینے کی باری آتی ہے تو اہلیان ہنزہ کو ہمیشہ دیوار سے لگایا جاتا ہے،جس کی وجہ سے پورے علاقے میں احساس محرومی جنم لے رہی ہے. خصوصا نوجوان طبقات مختلف قسم کے سوالات اٹھانے لگے ہیں کہ آخر کیوں حقوق اور نمائیندگی کے حوالے سے ہنزہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا جات ہے. یاد رہے کہ 70ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل وادی ہنزہ کو عوامی احتجاج اور پرزور مطالبوں کے باوجود منتخب ایوان میں گزشتہ دو دہایوں سے ایک ہی نشست پر ٹرخایا جارہا ہے، جبکہ اس سے بھی آبادی آوالوے اضلاع کو نوازا جارہاہے.
یاد رہے کہ ہنزہ نگر ہمشیہ سے الگ الگ ریاستوں کے طور پر قائم تھے اور پاکستان کے ساتھ الحاق بھی والیان ہنزہ نگر نے الگ الگ موقعوں پر کیا ہے نہ صرف الحاق کیا بلکہ پاکستان کے ساتھ چین کی دوستی کرانے میں میر آف ہنزہ کا اہم کردار رہا تھا۔1974ء میں ریاست ہنزہ کو پاکستان میں ضم کرنے کے بعد ہنزہ کوایڈیشنل ڈسٹرکٹ کا درجہ دیا گیا تھا بد قسمتی سے اس وقت کے حکومت نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کو ختم کر دیا گیا۔ عوامی حلقوں نے مزید کہا کہ عوام کے تحفظات کو دور کرکے اس سیاسی بے چینی کا فی الفور خاتمہ کیا جائے۔بصورت دیگر عوام ہنزہ کو مجبورًاً اپنی جائز حقوق کے حصول کے لئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔
بعض افراد نے کہا کہ مسلم لیگ نواز جہاں ہںزہ کی سرزمین کو استعمال کرتے ہوے چین کے ساتھ معاشی راہداری تعمیر کر کے علاقے کی معیشت بدلنے کا دعوی کرتی ہے، وہی ہنزہ کے عوام کو مسلسل نظر انداز کر کے علاقے کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی سازش کر رہی ہے.