چھٹی یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان مدت پوری ہوںے کے بعد تحلیل، سید تصور کاظمی اور جاوید منوا نے گلگت بلتستان کی بھرپور نمائیندگی کی
اسلام آباد (پ۔ر) پاکستان انسٹسیوٹ آف لیجسلیوٹیو ڈویپلمنٹ اینڈ ٹراسپرنسی PILDAT کے زیر انتظام چھٹی، یوتھ پارلمینٹ آف پاکستان20014- 15 اپنے 5 سیشن مکمل کر کے اسلام آباد میں باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق چھٹی یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان میں گلگت بلتستان کی دو نشستوں پر منتخب سید تصور کاظمی اور جاوید علی منوا نے دیگر اراکین یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کے اشتراک سے مختلف قومی، بین الاقوامی معاملات اور مسائل پر قانون سازی میں بھر پور حصہ لیا۔ یوتھ پارلیمنٹ کے ابتک کے سیشنز میں اس مرتبہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور حقوق کے موضوع پر سید تصور کاظمی اور جاوید علی منوا کی جانب سے ریکارڈ قراردادیں اور ایک پروئیوٹ ممبر بل بھی یوتھ ایوان سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ یوتھ پارلیمنٹ کے حال ہی میں سبکدوش ہونے والے گلگت بلتستان کے پارلیمنڑین سید تصور کاظمی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس مرتبہ یوتھ پارلیمنٹ میں انہوں نے پنجاب کی رکن پارلیمنٹ محترمہ ماریہ ملک کیساتھ گلگت بلتستان کو ملک کا پانچواں صوبہ قرار دینے اور آئین میں ترمیم کیلئے ایک پرائیوٹ ممبر بل پیش کیا جسے یوتھ اراکین پارلیمنٹ نے طویل بحث کے بعد متفقہ طور پر منظور کیا، اور یہ یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کی تاریخ میں ابتک بھاری اکثریت سے منظور ہونا والا واحد بل ہے کہ جس کی مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔ اس موقع پر گلگت بلتستان کے سبکدوش ہونے والے یوتھ اراکین پارلیمنٹ سید تصور کاظمی اور جاوید علی منوا نے اسے جمہوری نظام اور قومی پالیسیوں سے آگاہی کیلئے ایک بہترین تجربہ قرار دیا۔