گلگت میں یوم مزدور خاموشی سے گزر گیا
گلگت( سٹاف رپورٹر) عالمی یوم مزدور گلگت میں خاموشی سے گزر گیا۔ یوم مزدور کے موقع پر مزدور تنظمیوں کی طرف سے کوئی ریلی کا انعقاد نہیں ہوسکا ہے۔ مزدور کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی تنظیمں بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگے ہیں۔ انقلابی سوشلٹ کی طرف سے صرف پوسٹر چسپاں کرنے کے علاوہ کوئی ریلی یا تقریب منعقد نہیں کر سکی ہے۔ انقلابی سوشلٹ کے رہنما احسان علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ محکمہ واٹر اینڈپاور اور نیٹکو ایمپلا ئز یونین کی طرف سے یقین دہانی کے باوجود یوم مزدور کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ اس دن کو منانے کے لئے تمام مزدور یونین سے رابطہ کرنے کے باوجود کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔ محکمہ واٹراینڈ پاور اور دیگرا یمپلائز یونین ہر سال یوم مزدور کو شایان شان طریقے سے مناتے تھے مگر محکمہ واٹر اینڈ پاور کے ملازمین مستقلی کے بعد اس دن کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ جبکہ مزدور اس دن بھی اپنے روزمررہ کام میں مصروف نظر آئے۔
ن پوسٹر چسپاں کرنے والوں سے کوئی پوچھے کہ کبھی کسی مزدود کو ایک رویپہ بھی بطور مدد دی ہے تو جواب نفی میں ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ صریح منافقت ہے