چترال میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دو افراد جان بحق، دو زخمی ہوگئے
چترال ( بشیر حسین آزاد) گذشتہ شام اور رات کی مسلادھار طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دو افراد جان بحق دو زخمی اور تیرہ مال مویشی سیلاب برد ہو گئے ۔ جبکہ کالاش ویلی روڈ پہاڑی تودہ گرنے اور پانی کے کٹاؤ کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہو گئی ہے ۔ گذشتہ شام اور رات کو چترال کے مختلف علاقوں میں زبردست طوفانی بارش ہوئی ۔جس کے نتیجے میں ندی نالوں اور برساتی نالوں میں سیلاب آئے ۔ اور کئی مقامات پر پہاڑی تودے گرے ۔ کالاش ویلی بمبوریت روڈ پر ایک پہاڑی تودہ کار نمبر DSG 61377 پر گرا ۔ جس کے نتیجے میں کار میں سوار نخرہ گڑھی سوات کے رہائشی بخت زرین ولد امیرامین موقع پر جان بحق جبکہ اُن کے دیگر ساتھی عطااللہ ولد محمد ایوب اور فخر عالم ولد سلطان محمد ساکنان سوات زخمی ہوئے ۔ جان بحق ہونے والے بخت زرین کی لاش کو انتہائی مشکل سے مقامی پولیس اور بارڈر پولیس کے جوانوں نے خطرہ مول لے کر سٹریچر پرڈال کر کندوں پر اُٹھائے ایون آر ایچ سی پہنچایا ۔ جہاں بعد آزان اُسے سوات روانہ کردیا گیا ۔اُن کے زخمی ساتھیوں کے مطابق بخت زرین سعودی عرب سے چھٹی پر گھر آیا تھا ۔ اور اُس نے سیرو تفریح کیلئے چترال کے کالاش ویلی جانے پر انہیں مجبور کیا ۔ جہاں سیر و تفریح کے بعد واپس آتے ہوئے پہاڑی تودہ کار پر گرنے سے اُن کی موت واقع ہوئی۔ سیلاب کے نتیجے میں رمبور پراکڑاک کے مقام پر ایک نوجوان نالے کے اوپر عارضی پیدل پُل عبور کرتے ہوئے سیلاب کی لہروں کی نذر ہو گیا ۔ جن کی لاش بعد آزان دور ایک مقام پر دریا سے نکال کر سپرد خاک کیا گیا ۔ رمبور پراکڑک کے رہائشی سید خان ولدخان کے چھ اور لال خان ولد کٹورہ کی سات بکریاں بھی سیلاب کی بھینٹ چڑھ گئیں ۔ شدید طوفانی بارش کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آئی ہے ۔ جس کے نتیجے میں کئی نہروں کو نقصان پہنچا ہے ۔ جن میں ایون ہائیڈل پاور سٹیشن کی بڑی نہر سر فہرست ہے ۔ نہرکو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ایون اور ملحقہ قصبات بروز ، شیڑی اور کیسو وغیرہ علاقے اندھیروں میں ڈوب گئے ہیں ۔ پہاڑی تودوں کے گرنے اور مختلف مقامات پر سڑک کے کٹاؤ کے باعث کالاش ویلی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہو چکا ہے ۔ اور لوگوں کو پیدل سفر کے دوران جانی خطرے کا سامنا ہے ۔ بالائی پہاڑوں پر نئی برف پڑی ہے ۔ اور سردی نے ایک مرتبہ پھر لوگوں کو گرم کپڑے ،سویٹر وغیرہ پہننے پر مجبور کر دیا ہے ۔