صحت
گلگت بلتستان سے ہر سال 85 ڈاکٹرز بنتے ہیں، لیکن علاقے میں خدمات صرف 10 یا 15فراہم کرتے ہیں، راجہ رشید علی، سیکریٹری صحت
گا نچھے (اے ۔ آر ۔ رینگ چن ) سیکڑیری ہیلتھ گلگت بلتستان راجہ رشید علی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال خپلو کا دورہ کیا اور مریضوں سے ملاقات کے علاوہ ان میں تحائف بھی تقسیم کی ۔ انہوں نے ہسپتال کے تمام وارڑ ، آپریشن تھیٹر ،ایمرجنسی وارڑ، لیباٹری ، او ٹی ، اور چائلڈ واڑ سمیت ڈاکٹرز ہوسٹل کا بھی معائنہ کیا ۔ہسپتال کی صفائی اور مریضوں کو دی جانے والی سہولیات دیکھ کر انہوں اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر میڈیکل ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال خپلو ڈاکٹر غلام حیدر نے سیکڑیری ہیلتھ کو ہسپتال کے مسائل اور دیگر ایشوز پر بریفنگ دی ۔
ایم ایس غلام حیدر نے ہسپتال کے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال خپلو 30 بیڈ کا ہسپتال ہے اور اس وقت ہسپتال میں صرف چھ میڈیکل آفیسر اور دو سپیشلسٹ موجود ہیں۔ پیرامیڈیکل اور دیگر سٹاف کی بھی شدید کمی کے باعث ضلع بھر سے آئے ہوئے مریضوں کی دیکھ بھال میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے ۔ ہسپتال کی صفائی اور دیگر امور میں اپنی بجٹ کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
اس پر سیکڑیری ہیلتھ نے کہا کہ ضلع گانچھے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈاکٹر کی کمی کا علم ہے تاہم اکثر ڈاکٹر اس دور افتادہ علاقے میں کام کرنا نہیں چاہتے اور یہ جی بی کے تمام ہسپتالوں کا مسلہ ہے۔ اس وقت گلگت بلتستان میں 50 سے زائد میڈیکل آفیسر کی پوسٹیں خالی ہیں ۔ گلگت بلتستان سے سالانہ 85 ڈاکٹرز بنتے ہیں مگر ان میں سے صرف 10 سے 15 ڈاکٹر اپنی خدمات جی بی میں فراہم کرتے ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں ڈاکٹرز کی کمی کا مسلہ درپیش رہتا ہے۔ اس کے لئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ تمام ڈاکٹرز جو گلگت بلتستان کی سیٹوں پر میڈیکل کی تعلیم لے کر فارغ ہو ان کو کم از کم تین سال جی بی میں خدمات کرنے کا پابند کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔اس کے ساتھ دیگر پیرامیڈیکل و دیگر سٹاف کی کمی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ضلع گانچھے کے لئے 26 ملازمین کاپی سی ون منظور ہوا ہے۔
اس موقع پر ان کے ساتھ ڈائریکٹر ہیلتھ بلتستان ریجن اقبال بیگ بھی موجود تھے۔ سیکڑیری ہیلتھ نے مریضوں سے ہسپتال کے نظام، ادویات کی فراہمی ، اور دیگر سہولیات کے بارے میں پوچھا تو تمام مریضوں نے اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر ایم ایس غلام حیدر نے کہا کہ ہسپتال کا آپریشن تھیٹر جون 2016 تک باقاعدہ فنکشنل کریں گے
۔