متفرق

بلتستان میں آٹا بحران شدت اختیار کرگیا، بہت سارے خاندان ناشتے میں بھی چاول استعمال کرنے لگے

سکردو (خصوصی رپورٹ ،رجب علی قمر )صوبائی حکومت اور محکمہ سول سپلائی کی جانب سے10 کلو آٹا تھیلا جاری کرنے کا فارمولابحران نہ ٹل سکا بلتستان بھر میں آٹا بحران شدت اختیار کرگیا لوگ ناشتے میں بھی چاول استعمال کرنے لگے عوام کی حکمرانوں پر کڑی تنقید بددعائیں دینے لگے سکردو شہر سمیت تمام ڈیلر شاپس پر روزانہ دھکم دپیل ا ور لڑائی جھگڑے ،خواتین لائنوں میں بیٹھ کر آٹے کی حصول کے لئے دہائی کرنے لگے ہسپتا لوں میں ادویات کا ذخیرہ ختم مریض رُلنے لگے تعلیمی اداروں کی ٹرا نسپورٹیشن نظام بھی متاثر علاقے میں تاریخی بحران نے نیا رخ موڑ لیا حکومت نام کی کوئی شے نظر نہیں آرہی عوام میڈیا کے سامنے پھٹ پڑے پیٹرولیم مصنوعات کی عدم دستیابی سے مضافاتی علاقوں سے شہر میں چلنے والی سروس گاڑیاں بھی بند ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں اشیاء خوردنوش بھی نایاب ہیں متعلقہ علاقوں کے انتظامیہ بھی ہنگامی اقدامات کرنے میں ناکام عوامی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے حالیہ دنوں ترجمان ٹیم کی جانب سے کئے گئے سروے کے مطابق سکردو شہر سے دور دراز علاقے برالدو اسکولی ،سلترو،باشے ارندو ،کتی شو،شیلا ڈورو،غندوس،ڈاغونی ،بیانگسہ سمیت سکردو شہر کے تمام ذیلی علاقوں میں گندم اور آٹے کی قلت نے قحط برپا کررکھا ہے جبکہ ان ذیلی علاقوں میں اشیاء خوردنوش ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کے اشیا نایاب ہوچکی ہے سروے کے دوران مقامی لوگوں نے بتایا کہ جب سے شاہراہ قراقرم بند ہوا ہے مقامی دوکاندا ر دوگنا قیمت وصول کرکے غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں لیکن کہیں سے نوٹس لینے ولا کوئی نہیں ہے یہاں امیر اور غریب کے لئے الگ قانون رائج ہے سیاسی اور سفارشی بنیادوں پر شہر کے پیٹرول پمز سے ڈیزل اور پیٹرول دیا جارہا ہے انتظامیہ دوکانداروں اور مہنگا فروشوں کا لگام دینے میں ناکام ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button