سیاست

ہنزہ میں انتخابی دنگل سج گیا ہے، جوڑ توڑ عروج پر، افواہوں اور سازشی نظریات کی بھرمار

گلگت( تجزیاتی رپورٹ: فرمان کریم) ضلع ہنزہ حلقہ 6میں ضمنی الیکشن کے لئے سیاسی میدان سج گیا ہے۔ حلقہ 6کے ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے لئے امتحان سے کم نہیں ہے۔ ضمنی الیکشن کے لئے وفاقی و قوم پر ست پارٹی نے اپنے امیدوار میدان میں اُتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ کی جانب سے نصف درجن امیدواروں نے کاغذات جمع کئے جانے سے مسلم لیگ کو پارٹی امیدوار کے چناؤ میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان و ضلعی صدر پاکستان مسلم حافظ حفیظ الرحمن نے 5رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی اور یہ کمیٹی حلقہ 6میں جا کر عوامی رائے لے تاکہ مسلم لیگ(ن) کے ا میدوار کی چناؤ میں آسانی ہو ۔ یہ 5 رکنی کمیٹی نے حلقہ 6میں سروئے کر کے عوامی رائے لے کر واپس گلگت پہنچ گئی ہے۔ اور بہت جلد عوامی رائے کی رپورٹ کو صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) و وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو پیش کر ئیگی۔

بعض مستند ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ عوامی سروئے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کرنل (ر) عبیداللہ بیگ کا پلہ بھاری ہے۔ سروئے کے مطابق اسی پارٹی کی خاتون رہنما حکیمہ سلطانہ دوسرے نمبر پر جبکہ تیسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کے امتیاز گلگتی کا نام ہے۔

ذرائع کے مطابق گورنر گلگت بلتستان کے فرزند میر سلیم کو عوامی رائے نے مکمل طور پر مسترد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دوسری طرف گورنر گلگت بلتستان میر غیضفر علی خان اپنے فرزند میر سلیم کو حلقہ 6کے ضمنی الیکشن میں ٹکٹ دلانے کے لئے سرگرم ہے۔

ذرائع نے یہ بھی الزام لگایا ہے کیا ہے کہ پارٹی ٹکٹ میر سلیم کو نہ ملنے کی صورت میں گورنر گلگت بلتستان نے اپنے کارکنوں کو تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ شب گورنر گلگت بلتستان کے محل ہنزہ میں ایک اجلاس میں گورنر کے کارکنوں کا اجلاس ہو ا جس میں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے صورت میں تحریک انصاف کو سپورٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button