چلاس(ایس ایچ غوری سے) چیف ڈرگ گلگت بلتستان کفایت اللہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں دونمبر ادویات کی سپلائی ممکن ہی نہیں ۔ڈرگ کنٹرول اتھارٹی گلگت بلتستان کا مانیٹرنگ اور چیکنگ سسٹم کی موجودگی میں جعلی ادویات فروخت کرنے کا کوئی فرد سوچ بھی نہیں سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلاس میں مختلف میڈیکل سٹوروں کے چھاپوں کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دیامر کے تمام میڈیکل سٹوروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ میڈیکل سٹوروں میں ائرکنڈیشن لگائیں تاکہ ٹمپریچر کی وجہ سے ادویات کی کوالٹی میں فرق نہ آئے ۔انہوں نے کہا کہ ہرضلع میں ڈرگ انسپکٹر بہترین انداز میں اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں ۔ہردوائی کا بیچ نمبرہوتا ہے جسٹرڈ کمپنیاں ہوتی ہیں جن کا باقاعدہ لیبارٹری میں سمپلنگ کی جاتی ہے جس کے بعد سپلائی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بعض لوگ دونمبر دوائی کے نام پر ایک کمپئین چلاتے ہیں جو اچھا عمل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تیس چالیس سالوں میں صرف سات کیسزجعلی ادویات کے رجسٹرڈ ہو ئے ہیں ملک کے دیگر صوبوں میں دونمبر ادویات سے سینکڑوں افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں لیکن الحمداللہ گلگت بلتستان میں ڈرگ کنٹرول سسٹم کا موثرانداز میں کام کرنے کی وجہ سے دونمبرادویات کی خریدوفرو خت مشکل ہی نہیں ناممکن ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام اپنے ذہنوں سے دونمبرادویات کا خوف نکا ل دیں اور مارکیٹ میں ملنے والی ادویات بہترین کوالٹی کی ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر کوئی میڈیکل سٹور سے دونمبر ادویات بر آمد ہو گئی تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا کسی بھی فرد کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ڈرگ کورٹ میں کیسسز رجسٹرد کرکے باقاعدہ کاروائی کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ میڈیکل سٹوروں میں صفائی، ائرکنڈیشن ،اور تھرمامیٹر لگانے کے احکامات دئے گئے ہیں جن پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
Like this:
Like Loading...
Related
آپ کی رائے
comments
Back to top button