متفرق

ضلع شگر کا گاوں ملٹو مسلسل دریائی کٹاو کی زد میں، زمین کی بربادی جاری، نمائندوں اور افسران نے منہ پھیر لیا

شگر(عابد شگری)یونین کونسل تسر کے گاؤں ملٹو میں دریاء کے کٹاؤ کا سلسلہ نہ رک سکا دریائی کٹاؤ کی وجہ سے سینکڑوں اراضی معہ فصلیں تباہ اور دریاء بردعوامی اور سرکاری نمائندوں نے منہ پھیر لیاعوام پریشان۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملٹو کے عمائدین و سرکردگا ن حاجی شکور علی ولد محمد،علی میر ولد حیدر،ابراہیم ولد محمد و دیگر نے کہا ہے یونین کونسل تسر کے گاؤں ملٹوجس کی آبادی نوے گھرانوں پر مشتمل ہے جہاں دریائی کٹاؤ کی زد میں آکر سینکڑوں کنال اراضی و درختان دریاء برد ہوچکے ہیں اور کٹاؤ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔اس علاقے میں گذشتہ سال بھی دریائی کٹاؤ کی وجہ سے سینکڑوں کنال اراضی معہ فصل دریاء برد ہوکر لوگوں کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔اطلاع اور درخواست دینے کے باؤجود ہمیں فصلات کے نقصانات کا ازالہ ہوا اور نہ ہی ان اراضیوں کو مزید کٹاؤ سے روکنے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھایا گیا۔جس کی وجہ سے اس سال مزید تباہی ہورہے ہیں۔اور نہ صرف قیمتی زمینوں ،درختوں اور فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ ان سے وابستہ ہزاروں افراد کی ذریعہ معاش بھی ختم ہورہی ہے۔بعض افراد کے ٹوٹل سرمایہ اور مورثی جائداد دریاء کے نذر ہوکر دیوالیہ ہوچکا ہے۔ دریائی کٹاؤ کو فوری نہ روکا گیا تو لوگوں کی رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہونے اور مکانات تباہ ہونے کا بھی شدیدخدشہ ہے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر شگر سے فوری طورموقع ملاحظہ فرماکر تباہی کا منظر خود آپنی آنکھوں سے دیکھنے اور مزید نقصانات اور کٹاؤ سے بچانے کیلئے فوری طور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button