کوہستان(شمس الرحمن کوہستانیؔ ) کوہستان، چیئرمین واپڈا جنرل(ر) مزمل حسین نے داسوڈیم سائیٹ پر متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے وہ لوگ جو اپنی ثقافت ،تاریخ ، خاندانی لگاؤ کو قربان کرکے بچوں و بزرگوں کے ہمراہ نقل مکانی کو تیار ہیں ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی۔وہ لوگ خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے ڈیم پر پیدا ہونے والے مسائل کو باہمی مذاکرات اور اتفاق رائے سے حل کرکے قومی مفاد کے میگاپروجیکٹ کی تعمیرمیں راہ ہموار کی ۔ انہوں نے کہا کہ زیرآب آنے والے ہزاروں لوگوں کی متفقہ80رکنی کمیٹی سے مستقبل میں بھی اچھے کاموں کی امیدہے ۔انہوں نے متاثرین سے عہد کیا کہ ایک چیئرمین کی حیثیت سے آپکے تمام مطالبات حل کرنا میرا فرض ہوگا۔
متاثرین زیرآب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ داسو ڈیم کے اصل متاثرین وہ لوگ ہیں جو اپنا سب کچھ پانی میں ڈبورہے ہیں اور ہمیں اس کا دل سے احسا س ہے۔ اس قربانی کے بعد سب لوگ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ جتنی جلدی یہ ڈیم تعمیر ہوگا اتنی جلدی ملک میں خوشحالی آئیگی ۔متاثرین کو مخاطب کرکے اُن کا کہنا تھاکہ آپ لوگوں کی مکمل مدد کرنے کا مقروض ہوں ، اجتماعی طورپر سب کا مشکور ہوں ۔
ایم پی اے عبدالستار خان ، ڈپٹی کمشنرمشتاق احمد ، جی ایم داسوڈیم جاویداختر ،کرنل (ر) عبدالغفار کا مشکور ہوں کہ جنہوں نے انتہائی نازک مسلئے کو مذاکرات کے ذریعے بہ احسن طریقے سے حل کیا۔ اس سے قبل متاثرین زیرآب کی80رکنی کمیٹی کی جانب سے چیئرمین واپڈا کو روایتی شال اور ٹوپیاں پہنائی گئیں اوراُن کے دوسری بار دورہ کوہستان کو خوب سراہا گیا اور زمینوں کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے پر واپڈا، ضلعی انتظامیہ ، ایم پی اے عبدالستار خان اور چیئرمین واپڈا کا شکریہ ادا کیاگیا۔
متاثرین نے مطالبہ کیا کہ اُن کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر من وعن عمل کیا جائے،اس دوران چیئرمین واپڈا نے متاثرین کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے کی تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا اور کوہستان میں اتنی ترقی لانے کا کہا کہ لوگ اسے اسلام آباد سے موازنہ کریں گے۔اُن کے ہمراہ ممبرواٹر بھی موجود تھے۔اس سے قبل پروٹیکشن بند سے داسو کی جانب دریائے کے دونون جانب آباد علاقوں کے متاثرین کے ایک وفد نے بھی چیئرمین واپڈا سے ملاقات کی ۔ اس دوران سکیورٹی کی ذمہ داری آرمی کے جوانوں نے سمبھال رکھی تھی۔
داسو ڈیم پرتیزرفتار کام کے معائنے کے بعد چیئرمین واپڈا جنرل(ر) مزمل حسین بخوشی اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگئے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔