غذر (دردانہ شیر) سیکریٹری خوراک گلگت بلتستان برہان آفندی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے لئے گندم میں کسی قسم کی کوئی کٹوتی نہیں ہوئی ہے سالانہ 14لاکھ بوری گندم کا کوٹہ مل رہا ہے چونکہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ہم نے وفاق سے 21 لاکھ بوری گندم کی ڈیمانڈ کی ہے اگر ڈیمانڈ کے مطابق گندم میں اضافہ کیا گیا تو پورے خطے میں گندم کی کوئی کمی نہیں ہوگی گلگت بلتستان کے دیگر ڈسٹرکٹ میں فلور ملزمالکان ایک سو کلو گندم میں 95کلو آٹا دینے کے پابند ہیں اور اب غذر کے تمام فلور ملز کوبھی سول سپلائی آفسیر اور انتظامیہ کے کنٹرول میں دیدیا گیا ہے اس سے قبل غذر کے مل مالکان اور ڈیلرحضرات مل کر ایک سو کلو گندم میں سے بیس کلو گندم کی کٹوتی کرتے تھے اور ایک بوری کے پیچھے عوام کو پندرہ کلو گندم کم مل رہا تھا اب آٹے کی فراہمی محکمہ خوراک خود کرئیگی اور لوگوں معیاری آٹا فراہم کیا جائے گا اور آٹے کی کوالٹی میں کوئی شکایت اگر کسی فلور مل کے خلاف ملی تو نہ صرف اس فلورمل کو سیل کیا جائے گا بلکہ اس کا بھاری جرمانہ بھی کیا جائے گا کسی بھی فلور مل کو گند م دینے کے ہم زمہ دار نہیں ہے عوام کی مرضی ہے کہ وہ آٹالے جائیں یا پھر گندم کسی کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ دینے کی ہزگز اجازت نہیں دی جائیگی جن فلور ملز کے پاس این او سی نہیں ہے ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی صوبائی سیکریٹری خوراک برہان آفندی نے یہ باتیں گاہکوچ میں عمائدین غذر اور میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ممبر قانون سازاسمبلی راجہ جہاں زیب ڈپٹی کمشنر غذر شجاع عالم ایس پی غذر ،اسسٹنٹ کمشنر گوپس یاسین اور پونیا ل اشکومن بھی موجود تھے سیکرٹری خوراک کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو اب تک 1998کی مردم شماری کے مطابق گندم مل رہا ہے اور اس سال ہونے والی مردم شماری جب مکمل ہوگی اس کے بعد آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے گا انھوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں گندم کی ہزاروں بوریاں موجود ہیں مگر ہم نے جس ٹرانسپورٹ کمپنی کو اس کا ٹھیکہ دیا تھا ان کی سستی کی وجہ سے بعض علاقوں میں گندم کی کمی کی شکایت ملی ہے مگر اب کچھ دنوں سے کافی بہتری آئی ہے اور گندم بڑی مقدار میں گلگت بلتستان پہنچا دیا گیا ہے بالائی علاقوں کو بھی ان کو ایڈونس کوٹہ بروقت پہنچایا جائے گا تاکہ برف باری سے قبل یہاں کے عوام کو گندم مل سکے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر غذر شجاع عالم نے کہا کہ غذر میں گزشتہ کچھ دنوں سے عوام کو آٹے کی کمی کی شکایت تھی مگر آئندہ ایسا ہرگز نہیں ہوگا تمام فلوزمل سو کلو گندم کے پیچھے پچانوے کلو آٹا دینے کے پابند ہونگے اور باقاعدہ مجسٹریٹ بھی نگرانی کریں گے تاکہ عوام کو ان کاحصہ پورا مل سکے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور فلورملز کی سخت نگرانی ہوگی اس موقع پر سیکریٹری خوراک نے کہا کہ پچانوے فی صد آٹے کی فراہمی کی صورت میں گاہکوچ کو چھ سو اور سینگل کو چار سو اضافی آٹے کے تھیلے مل جائینگے اس سے قبل یہ آٹا ڈیلر اور مل مالکان کے پاس چلا جاتا تھا اب مل مالکان اور ڈیلر حضرات کی من مانی ختم ہوگی ۔
Like this:
Like Loading...
Related
آپ کی رائے
comments
Back to top button