ماحول

چترال: محکمہ جنگلی حیات نے تین شکاریوں کو گرفتار کر لیا، قیمتی باز آزاد

چترال (نذیرحسین شاہ نذیر ) ا یڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین نے کہا ہے کہ چترال کی قیمتی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے کمیونٹی کو محکمہ وائلڈ لائف کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا ہاتھ بڑھانا چاہئے۔ اس کے بغیر کنزرویشن کی کوئی بھی کوشش کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتی۔

پیر کے روز چترال گول نیشنل پارک میں ایک قیمتی باز کی نسل سے تعلق رکھنے والے پرندے کو آزاد کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیکر فالکن (چرخ) کی اس علاقے میں موجودگی ہی اس علاقے کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے جسے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ دنوں اپر چترال کے کاغ لشٹ کے مقام پر غیر قانونی شکاریوں سے برآمد کرکے باز کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا ۔

اس موقع پر ڈی۔ ایف ۔ او وائلڈ لائف اعجاز احمد ، ڈی۔ ایف۔ او چترال گول نیشنل پارک ڈویژن ارشاد احمداور ایس ڈی ایف او وائلڈ لائف الطاف علی شاہ بھی موجود تھے۔ ڈی ایف او وائلڈ لائف اعجاز احمد نے کہاکہ غیر قانونی شکاریوں غلام اسحاق ، غلام نبی اور سعادت خان ساکنان پشاور کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے انہیں بائیوڈایورسٹی ایکٹ 2015ء کے تحت 30ہزار روپے جرمانہ کیا گیاتھا اور اس ضبط شدہ باز کو چترال گول نیشنل پارک میں چھوڑ ا جارہاہے جوکہ اس پرندے کا قدرتی مسکن ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس قسم کی غیر قانونی شکاری سرگرمیوں سے محکمے کو باخبر رکھنا ہر شہری پر فرض ہے تاکہ قیمتی نسل کے پرندوں کی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button