اہم ترین

میں نے میاں نواز شریف سے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آئینی حقوق کی بات کرتے ہیں ، چوہدری برجیس طاہر

سکردو(رجب علی قمر ) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستا ن کی آئینی حیثیت کا ہمیشہ شدت سے احساس ہے اس سلسلے میں سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی کام کر رہی ہے ، اور جب آئینی کمیٹی اپنی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرے گی ،تو وزیر اعظم ان سفارشات کی روشنی میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے کمیٹی میں نے بنوائی ، انتخابات سے قبل یہاں آئینی حقوق کا چرچانہیں تھا ، آپ ضلع مانگتے تھے آپ کا فوکس ضلع اور گلگت سکردو روڈ پر تھا ، آپ کو اپنی الگ یونیورسٹی چاہیے تھی ، لیکن میں نے میاں نواز شریف سے کہا کہ یہاں عوام آئینی حقوق کی بات کرتے ہیں ، اگر اُن کو آئینی حقوق دیے جائیں تو یہاں کے لوگوں نے مجھ سے کہا ہے کہ تمام نشستیں بلامقالبہ جتوا دینگے ، جلسے کے بعد میاں نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ برجیس طاہر آپ تو کہتے تھے کہ یہ تمام نشتیں بلامقابلہ جتوا دینگے لیکن جب میں نے گلگت سکردو روڈ کا اعلان کیا تو پورا پنڈال کھڑا ہو گیا ، اور جب آئینی کمیٹی کا اعلان کیا تو مجمعے کے دسویں حصے نے بھی تالیاں نہیں بجائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں آئی جاتی رہتی ہیں ریاست اور نظام قائم رہنا چاہیے ، پانچ سال عوام نے صوبائی حکومت مینڈیٹ دیا ہے ، پانچ سال تک برداشت کریں ، ہر چیز کو شک کی نظر سے نہ دیکھیں یہاں پہلے بھی ایک حکومت پانچ سال گزار چکی ہے ، اب موجودہ حکومت اور اُس حکومت کا موازنہ کریں اضلاع کا اعلان یوسف رضا گیلانی نے بھی کیا تھا ، اور نواز شریف نے بھی کیا کس کے اعلان پر عمل درآمد ہوا ؟ہماری حکومت نے جتنے کام کیے اتنے کام کسی نے نہیں کیے۔ ایک حکومت مہدی شاہ کی بھی تھی ، اور ایک حکومت حفیظ الرحمن کی بھی ہے عوام بہترین جج ہیں ، وہ فیصلہ کریں کہ کس نے بہتریں حکومت چلائی اس کا فیصلہ عوام کریں گے ، انہوں نے کہا کہ آئینی حقوق کے حوالے سے کوئی اعلان کرنا پالیمانی کمیٹی کا استحقاق ہے وہ جب چاہے اعلان کرے میں اس کمیٹی کا ممبر ضرور ہوں ، لیکن اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے حوالے سے صوبائی حکومت نے جو فیصلہ کیا ہے اُس کی تائد کرتاہوں ۔

دوسری طرف وفاقی وزیر اور چیف سکرٹیری کی سکردو آمد کے موقع پر تمام سرکاری آفیسران ،وفاقی وزیر اور چیف سکرٹیری کے پروٹوکول میں مصروف رہے وفاتر میں اعلیٰ آفیسران کے نہ ہونے کے برابر سائلین پورا دن خوار رہے ، اور ان کے اہم معاملات سلجھنے کے رہ گئے ، سائلین کا کہنا ہے کہ آفیسران نے وفاقی وزیر اور چیف سکرٹیری کی خوشنودی کے لیے دفاتر کو ویران کیے رکھا ، تما م دفاتر کا میں ہُو کا عالم رہا ، اور دفتری امور ٹھپ ہو کر رہ گئے ، دوسری جانب وی آئی پیز کے پروٹوکول کی خاطر اکثر محلہ جات کی بجلی بھی کاٹ دی گئی ، جس کے باعث اکثر گریلو صارفین بجلی بند ہونے کے باعث بلبلا اُٹھے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button