گلگت(پ ر) ضلع غذرکی تحصیل یاسین میں کثرت سے بولی جانے والی بروشاسکی زبان وادب کی ترقی وترویج اور اس زبان کے معروف نوجوان شاعربشارت شفیع(مرحوم) کی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی غرض سے جوٹیال گلگت میں ایک شاندار ثقافتی پروگرام کا انعقادکیا گیا۔ پروگرام کا اہتمام گلگت میں زیرتعلیم یاسین کے طلباء کی نمائندہ تنظیم بروشو سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ تقریب میں یاسین کی سیاسی،سماجی اورادبی شخصیات کے علاوہ عوام الناس کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے مشیرغلام محمدنے کہا کہ زبان وادب کی ترویج اور ثقافتی ورثے کا تحفظ زندہ قوموں کی نشانی ہے،زبان کسی بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے اورقومی ترقی کے لئے زبان وادب کی ترقی وترویج انتہائی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دور جدیدکے چلینجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے انگریزی کے ساتھ ساتھ اپنی مادری زبان کی ترقی وترویج پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو اپنی مادری زبانوں سے روشناس کرایا جاسکیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات گلگت بلتستان مومن جان نے کہا کہ انہیں یہ جان کرانتہائی خوشی ہورہی ہے کہ یاسین کی نوجوان نسل اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ مادری زبا ن اورعلاقائی ثقافت کی ترقی کے لئے بھی اپنی تمام ترکوششیں بروئے کارلارہے ہیں جوکہ انتہائی اہم اور حوصلہ افزا اقدام ہے ۔ مگرنوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اندرادبی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ حب الوطنی اور قومی خدمت کا جذبہ بھی پیداکریں اور قومی ترقی میں اپنا کردارادا کریں۔ معروف ماہراطفال ڈاکٹرگلسمبرخان نے کہا کہ بلاشعبہ بروشاسکی زبان وادب پرتحقیق وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں معروف قانون دان وزیرشفیع ایڈووکیٹ نے آج سے چندبرس قبل انگریزی رسم والخط میں بروشاسکی گرائمر کی اشاعت سے اس زبان کی ترویج وتحفظ کی بنیادرکھی تھی جسے ان کے چھوٹے بھائی بشارت شفیع مرحوم نے اپنی شاعری کے زریعے داوام بخشی۔آج یاسین کے نوجوانوں کے اندراپنی مادری زبان سے مہرومحبت کا جوجذبہ پیداہوا ہے وہ بھی بشارت شفیع کی کاوشوں کی مرہون منت ہے۔ لہذا میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ اس تقریب کے سارے شعراء بشارت شفیع ہی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پرزوردیا کہ وہ مادری زبان اور علاقائی ثقافت کی ترویج کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان پر بھی عبورحاصل کریں تاکہ آنے والے چیلنجوں کا باسانی مقابلہ کیا جاسکیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف قانون دان وبروشاسکی گرائمرکے مصنف وزیرشفیع ایڈووکیٹ نے بروشاسکی زبان کی تاریخی ولسانی پس منظرپر تفصیل سے روشنی ڈالی۔تقریب سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرمحمدظفرخان، لیکچرارکے آئی یو شاہ زمان،بروشوسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے بانی رہنما نیت ولی ودیگرنے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر بروشاسکی زبان کے معروف شعراء ریاض ساقی، مقصودعلی حسرت، عمران نسرند،مشتاق احمد ودیگرنے مادری زبان میں اپنے کلام پیش کئے جبکہ بشارت شفیع مرحوم کی غزلوں کی موسیقی پر مہمانوں نے رقص پیش کئے۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
متعلقہ
وزیر اعلی نے تین سال قبل گورنجر میں دو سو گز سڑک کا افتتاح کر کے عوام کو بیوقوف بنایا، بدر الدین بدر رہنما پیپلزپارٹی
جولائی 13, 2018
این ایل سی گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے نفع ونقصان سے بالا تر ہو کر کام کر رہی ہے، ڈائریکٹر جنرل
نومبر 22, 2018