انٹر کالج شگر کے ساتھ ڈائریکٹریٹ آف کالجز کا سوتیلی ماںجیسا سلوک
شگر(عابدشگری)محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹریٹ کالجزگلگت بلتستان کا شگر کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک انٹر کالج سے منہ پھیر لیا۔سائنس کے مضامین پڑھانے کیلئے ٹیچر نہ ہونے سے 150 زائد طلباء کی مستقبل داؤ پر لگ گیا۔سائنسی مضامین فزکس ،میتھ اور کیمسٹری پڑھانے کیلئے اساتذہ موجود نہیں۔اساتذہ اور دیگر سٹاف کی کمی انٹر کالج شگر کی حالت زار قابل رحم ہوگیا۔ انٹر کالج شگر کی پی سی فور کے مطابق 54ملازمین جس میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف شامل ہے ۔ اس وقت صرف 12سٹاف کی رحم وکرم پر ہے جن میں سے بیشتر چھوٹے ملازمین فکس اور کنٹریکٹ بیس پر تعینات ہے۔جن میں ڈرائیورز سے چوکیدار اور چپراسی تک شامل ہے۔ذرائع کے مطابق انٹر کالج شگر کیلئے تعینات ا کاؤٹنٹ سکردو میں ڈیوٹی انجام دے رہا ہے۔ جبکہ ایک گریڈ ون ان کی جگہ اکاؤنٹس سنبھال رہا ہے۔ 200کنال کی نگرانی کیلئے صرف دو گریڈ ون تعینات ہے جس میں سے ایک گریڈ ون کلرک سے لیکر اکاؤنٹنٹ کیلئے کام کرتا ہے۔ کالج کے زیر استعمال دو بس اور ایک گاڑی کیلئے صرف 1ڈرائیور تعینات ہے۔ پی سی فور منظور نہ ہونے سے ملازمین پریشان ہے۔ذرائع کے مطابق انٹر کالج شگر میں اس وقت صرف 7اساتذہ اور لیکچرر تعینات ہے۔اور سائنس کے مضامین پڑھانے کیلئے کوئی بھی استاد موجود نہیں۔جس کی وجہ سے کالج میں زیر تعلیم سینکڑوں طلباء کی مستقبل داؤ پر لگ گیاہے۔ طلباء اور والدین نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انٹر کالج شگر میں فوری طور تدریسی عملوں کی تعداد میں اضافہ کریں اور سائنس پڑھانے کیلئے اساتذہ کا تعینات عمل میں لایا جائے ورنہ طلباء اور والدین سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔