تعلیم

انٹر کالج چٹورکھنڈ کے پرنسپل اور سٹاف کی چپقلش کا شاخسانہ، کمیونٹی لیکچررز نے کلاسز کا بائیکاٹ کردیا

اشکومن(کریم رانجھا) ؔ انٹر کالج چٹورکھنڈ کے پرنسپل اور سٹاف کی آپسی چپقلش ،کمیونٹی لیکچررز نے کلاسوں کا بائیکاٹ کردیا،دوردراز سے آنے والے طلبہ وطالبات کو واپس لوٹنا پڑا،والدین پریشان ،متعلقہ اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔گزشتہ روز مقامی اخبارات میں انٹر کالج چٹورکھنڈ کے انتظامی مسائل کے حوالے سے خبر شائع ہونے کے بعد آج(منگل) کو کمیونٹی لیکچررز نے کلاسسز کا بائیکاٹ کردیا جس سے دوردراز سے آنے والے طلبہ وطالبات کو کالج سے مایوس واپس لوٹنا پڑا،اساتذہ کے اس اقدام پر والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے،

ذرائع کے مطا بق کمیونٹی بیسڈ کالج کے مالی وانتظامی معاملات چلانے والی کمیٹی عرصے سے غیر فعال ہے اور ان معاملات کو کالج کے سٹاف پر مشتمل خود ساختہ کمیٹی چلارہی ہے ،پرنسپل اور سٹاف کے مابین کوآرڈینیشن نہ ہونے کے برابر ہے جس سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔اس سلسلے میں والدین کا موقف یہ ہے کہ ان معاملات کو چلانے کے لئے کمیونٹی میں سے چند پڑھے لکھے افرد پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے،یہ کمیٹی ان معاملات کی نگرانی کرے گی اور کمیونٹی ٹیچرز کے لئے پرنسپل کی مشاورت سے ماہانہ اجرت طے کرے گی۔ستم ظریفی یہ ہے کہ کالج کا پی سی فور نہ ہونے کے باعث گزشتہ کئی سالوں سے بچوں سے بھاری فیس لے کر اساتذہ کو تنخواہ دی جاتی ہے،ڈائریکٹریٹ کالجز کسی قسم کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ،اس تما م تر صورتحال میں تمام نقصان کالج میں زیر تعلیم طلبہ کا ہو رہا ہے۔والدین نے ذمہ دار حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کا نوٹس لیکر مناسب حل نکالا جائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button