مرکزی ہنزہ میںواقع ششپر گلیشر مسلسل پھیل رہا ہے، لمبائی میں1200 فٹ اضافہ ہوا ہے، خطرات بڑھ رہے ہیں
ہنزہ ( خصوصی رپورٹ: اجلال حسین) ضلع ہنزہ کے مرکزی علاقے حسن آباد اور علی آباد کے قریب واقع ششپر گلیشیر ایک سال کے دوران 1200 فٹ تک پھیل چکا ہے، گلیشر کے سرکنے کی وجہ سے وجود میں آنے والی جھیل خطرناک شکل اختیار کر رہی ہے۔ گلیشر نے ایک سال قبل سرکنا شروع کردیا تھا، امسال مئی گلیشر پھیل کر وادی کے دوسے کونے تک پہنچ گیا، اور وادی کے دہانے کو بند کردیا۔ گلیشر اور چشموں سے خارج ہونے والا پانی مسلسل اس بند وادی میں جمع ہورہا ہے.
پانی کا بہاو رکنے کی وجہ سے آبپاشی کے لئے کھودی گئی نہریں خشک ہو گئی ہیں، جبکہ پینے کے پانی کی فراہمی بھی بند ہوگئی ہے۔ جبکہ ایک اعشاریہ پانچ میگا واٹ بجلی گھر بھی بیکار ہوگئی ہے۔
ماہرین کے مطابق ششپر گلیشیر مسلسل پھیل رہا ہے، اور حسن آباد نالہ کا رخ بھی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلیشیر لمبائی میں 300فٹ سے زائد اور چوڑائی میں تقریبا ایک کلومیٹر تک پھیل چکا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگلے چند مہینوں میںٰ شدید خطرہ لاحق نہیں ہے، تاہم اگلے سال گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی پانی کی مقدار بڑھ جائے گی، جس کی وجہ سے جھیل کے حجم میں مزید اضافہ ہوگا، جس سے انسانی آبادیوں اور سرکاری و نجی تنصیبات خطرے کی زد میں آسکتے ہیں۔
مقامی بزرگوں کے مطابق حالیہ پھیلاو سانحے سے کم نہیں کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ گلیشیر رہائشی آبادی کا رخ کر رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق ششپر گلیشیر کے پھیلاو اور جھیل کی وجہ سے ممکنہ نقصانات سے بروقت بچانے کے لئے آئندہ تین سے چار ماہ میں اقدامات اُٹھانے ہونگے۔ مقامی افراد کا مطالبہ ہے کہ جھیل سے پانی کا اخراج شروع کرنے کے لئے اقدمات اُٹھائے جائیں، تاکہ مستقبل میں زیادہ نقصان سے بچا جاسکے۔