چلاس: کمانڈرٹین کورلیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے چلاس میں مقامی گرینڈ جرگہ اور عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیامر بھاشہ ڈیم کی متاثرین کیلئے آباد کاری میں حوصلہ افزا پیش رفت لائق تحسین ہے،یہاں کے نوے فیصدمتاثرین کے مسائل حل ہونے جارہے ہیں ۔
انہوں نے واضح کیا کہ تمام مسائل کا حل گفت و شنید اور باہمی رضامندی پر ہے افہام و تفہیم اور مفاہمت کے ذریعے تمام مسائل کا حل ڈھونڈا جاسکتا ہے۔ قانون سے کوئی بالا نہیں ہے۔ دیامر میں بدامنی کے حوالے سے بہت چھوٹا مسئلہ ہے جس کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور جرگہ کا سیکورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہاں آکر یہ بات معلوم ہوئی کہ دیامر کی مجموعی عوام محب وطن ہیں ملک کے ساتھ یہاں کے باسیوں کی انمٹ وابستگی ہے۔
کمانڈرٹین کور نے کہا کہ دیامر بھاشہ ڈیم اور سی پیک کے بہتر ثمرات یہاں کی مقامی آبادی کو ملیں گے،ڈیم بننے کے بعد علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ میں خود واپڈا کے اعلی حکام سے بات کرچکا ہوں کہ وہ دیامر کی عوام کو تکنیکی ،معاشی اور سماجی میدان میں آگے بڑھانے میں ان کی مدد کرے۔انہوں نے واضح کیا کہ دیامر بھاشہ ڈیم اور سی پیک کی تعمیر سے مقامی آبادی کو روزگار کے وسیع مواقع ملیں گے،یہاں پر صنعتی زون بنیں گے اور یہ علاقہ بہت زیادہ ترقی کرے گا ،دیامر ڈیم ملکی تاریخ کا میگا منصوبہ ہے ،گلگت بلتستان کے اندر بننے والے بڑے منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے امن بہت ضروری ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے کہا کہ پاک فوج اور گلگت بلتستان سکاوٹس میں داریل تانگیر اور چلاس کے نوجوانوں کیلئے خصوصی رعایت دی جائیگی۔انہوں نے واضح کیا کہ دیامر گرینڈ جرگہ نے اب تک امن کے قیام کیلئے بہترین کوششیں کیں ہیں اور مزید بھی دیامر گرینڈ جرگہ اور عوام حکومت اور پاک فوج کے ساتھ ہے،جو افراد خود کو قانون کے حوالہ کرنا چاہتے ہیں وہ جلد حوالگی کا راستہ اختیار کریں ورنہ قانون کی گرفت میں لایا جائیگا ،ہم یہاں پر ہیں اور یہاں کا امن ہمیں عزیز ہے اور امن کی بحالی ہماری پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیامر میں تعلیمی پسماندگی بہت ہے 72فیصد بچے سکول نہیں جاتے ،والدین اپنے بچوں کو تعلیم دلائیں ،تعلیم ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے قوموں کی زندگیاں بدل جاتی ہیں۔ دیامر کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کیلئے پاک فوج بھرپور کردار ادا کرے گی۔
قراقرم یونیورسٹی کے مرکزی ہال میں منعقدہ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہا کہ دیامر کے عوام محب وطن ہے یہاں کے نوجوان صلاحیتوں سے مالا مال ہیں جبکہ مواقعوں کی کمی ہے اور مثبت راستے کا تعین نہ ہونے کی وجہ سے یہاں روز بروز پسماندگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،یہاں کی عوام کا پاکستان سے تعلق نظریاتی ہے اور نظریہ کسی اور شرط کا محتاج نہیں ہے ،جوانوں کی سوچ کو بدلنے کیلئے علم کی روشنی کو پھیلانے کی ضرورت ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق سپیکر و رکن گرینڈ امن جرگہ ملک محمد مسکین ، امیر جان اور رحمت خالق نے کہا کہ داریل اور تانگیر میں قیام امن کیلئے جرگہ نے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ جرگہ ممبران نے واضح کیا کہ شرپسندوں کے خلاف عوام ریاستی پالیسی کے ساتھ کھڑی ہے اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دیامر صوبے کا گیٹ وے ہے اور گیٹ وے کو تعلیمی ،معاشی اور روزگار کے مواقعوں کے ذریعے بدلنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی رٹ کو بحال کرنے کیلئے سیکورٹی ادارے منظم کام کرتے ہوئے مقامی جرگہ کو تحفظ فراہم کریں کیوں کہ بعض شرپسندوں کو جرگہ ممبران کی امن کیلئے مخلصانہ کوشیشں برداشت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ داریل تانگیر کو فوری ضلع بنایا جائے،ضلع نہ بننے سے عوام پریشان ہے۔