عورت گھر کی عزت ہے
تحریر: انارہ صاحب خان
وہ تو ایک زمانے کی بات تھی کہ جب بیٹی کی پیدائش کو یا تو چھپایا جاتا تھا یا پھر زندہ درگور کر دیا جاتا تھا. لیکن اب الحمدللہ امت مسلمہ ہونے کے ناطے ہمیں عورت کو وہ مقام دینا چاہیے جو اس کا حق ہے. ایک مرتبہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی سے عرض کیا کہ اے فاطمہ! کیا تم بھی اس سے محبت کرو گی جس سے میں کرتا ہوں? حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے عرض کیا یارسول اللہ کیوں نہیں,حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سو تم اس عائشہ سے محبت کرو. عورت گھر کی عزت ہے اور پھر کیوں نہ ہو کیونکہ عورت اگر ماں ہے تو بنی نوح ذہن نشین کر لیں کہ شرک جو اولین درجے کا گناہ کبیرہ ہے, کہ بعد ماں کی نافرمانی گناہ کبیرہ میں شمار ہے. ماں باپ جو اپنی اولاد کی جڑ ہیں ان میں سے بھی ماں کا درجہ باپ کے مقام سے تھوڑا بڑھ کر ہے اور پھر یہ زمانہ جہالت کہتا ہے کہ عورت کمتر ہے, مظلوم ہے, بیچاری. جنت کس کو نہیں چاہیے… ارے جسے پانے کے لئے تو یہ خود غرض انسان نمازیں پڑھتا ہے زکوۃ دیتا ہے اچھے اچھے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے. مگر یہ بھول جاتا ہے, کہ "ماں کے پیروں تلے جنت ہے” صرف ماں کی یاد رکھیں صرف ماں کی فرمانبرداری کرنے سے اس کے حکم پر تابعدار کہنے سے وہ بندہ جنت پا سکتا ہے کیونکہ عورت ھی وہی ہستی ہے جسے اسلام نے وہ مقام دیا ہے کہ جنت لا کے قدموں میں رکھ دی ہے. عورت تم گھر کی عزت ہو اور کیوں نہ ہو کیونکہ عورت اگر بیٹی ہے تو وہ روزے محشر جہنم کی آگ اور اس کے باپ جو اس فانی دنیا میں اپنے برے کرتوتوں کے ایوز جہنم کی آگ میں پھینکا جا رہا ہوگا کے درمیان کھڑی ہوگی اور کہے گی کہ یا اللہ میں ان کی بیٹی ہوں, انہوں نے ایک بیٹی کی پرورش کی ہے آپ انہیں جہنم کی آگ میں نہ پھینکیں. تب وہ باپ صرف اپنی بیٹی کی وجہ سے جہنم کی تپش سے محفوظ ہوگا. یہ بات بالکل شفاف ہے کہ قیامت کے روز کوئی نہیں صرف ایک بیٹی ہی اپنے باپ کو دوزخ کے عذاب سے بچا سکتی ہے. پھر بھی یہ زمانہ جہالت کہتا ہے کہ عورت! تم کمزور ہو. عورت تم گھر کی عزت ہو اور کیوں نہ ہو کیونکہ عورت اگر بیوی ہے تو یاد رکھیں جناب کہ وہ اللہ کی امانت ہے. اللہ تبارک وتعالی نے اس کے کھانے پینے, اوڑھنے بچھونے کی ذمہ داری اسکے خاوند کو سونپی ہے. پھر کوئی خدائے یکتا کی امانت میں کیسے خیانت کرسکتا ہے? اب دیکھ لیں جناب بس اتنا کہوں گی, کہ اے مرد! یہ اللہ کی امانت ہے اسے ضائع نہ کرنا کیونکہ یہ وہی عورت ہے جو تجھے جہنم میں داخل ہونے سے روکے گی. یہ وہی عورت ہے جو تجھے جنت تک لے جائے گی بس تو اسکی ہر بات پر لبّیک تو بول کر دیکھ. اس کے برعکس حوا کی بیٹی سے صرف اتنی سی التجا ہے میری "کہ ان سب کی عزت کا لاج رکھیں جو تجھے عزت دیتے ہیں اور جو تیری عزت نہیں کرتے انہیں مجبور کر کے تیری عزت کرے” کیونکہ یہ تیرا حق ہے, بشرط یہ کہ اس عزّت اور آزادی کا کبھی ناجائز فائدہ نہ اٹھانا…
بقول مشہور اسکالر "آزادی کو اپنا لائسنس کبھی مت بنانا”.