ہنزہ(بیورورپورٹ) آغا خان ایجوکیشن سروس کے انتظامیہ کی ناہلی اوراساتذہ کی کوتاہی، ڈائمنڈ جوبلی ہائی سکول حسین آباد ہنزہ کے جماعت نہمکے قراقرم بورڈ کے زیر اہتمام ہونے والے سالانہ امتحانات میں ایک طالبعلم بھی پاس نہیں ہوسکا، اس سے قبل سب سے زیادہ نمبرات حاصل کرنے والے طالبعلم کی بھی 3کتابین فیل ہوگئے۔ ہزاروں کی آبادی پر مشتمل گاؤں حسین آباد ہنزہ کے واحد تعلیمی درسگاہے جو گزشتہ 40سالوں سے تعلیمی میدان میں اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔یہاں سے نکلے ہوئے بہت سے لوگ بنیادی تعلیم اور پھر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر خدمات سرانجاد دے رہے ہیں۔اس سے قبل یہ ادارہ کہیں بار مختلف بورڈ میں پورے گلگت بلتستان اور ہنزہ سطح پر تعلیمی میدان میں پہلے نمبر پر رہا ہے۔سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جماعت نہم سے نیچے کے کلاسوں میں اساتذہ اپنی کارکردگی دیکھانے کیلئے ایک امتحانات میں خود سے نمبرات دے کر پاس کرواتے ہیں جبکہ اساتذہ تدیس پر توجہ دینے کے بجائے اپنی خوش گپوں اورطلباء کو غیر نصابی سرگرمیوں میں مصروف رکھتے ہیں جس کی وجہ سے طلباء بھی تعلیم پر دہیان نہیں دے پاتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ سکول انتظامیہ یعنی ایجوکیشن سروس کے ذمہ داران بھی جماعت نہم کے بورڈ کے خراب نتائج میں برابر کے شریک ہیں کیوں کہ آغاخان ایجوکیشن سروس میں بیٹھے چند لوگ اپنے من پسند افراد کو نوازنے اور سفارشی بنیادوں پر اساتذہ کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ ادارہ بدنام ہورہا ہے۔ بہت سے اساتذہ ایسے ہیں جو بغیر ٹیسٹ انٹرویو اور انتظامی سطح پر بیٹھے ہوئے لوگوں کے رشتہ دار ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف گزشتہ 50سالوں کے قریب سے تعلیمی میدان میں خدمات سرانجام دینے والا ادارہ آغاخان ایجوکیشن سروسز پاکستان بدنام ہورہے بلکہ اسی کی وجہ سے طلباء کا مستقبل بھی داؤ پہ لگا ہوا ہے۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
متعلقہ
شعبہ کیمیا قراقرم یونیورسٹی کے استاد اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کو بہترین ٹیچر کا ایوارڈ دیاگیا
مئی 8, 2017
ایف سی سکول اینڈ کالج چترال میں سالانہ یوم تقسیم انعامات،اور کارنیول فیسٹول کا انعقاد
اپریل 14, 2018
یہ بھی پڑھیں
Close