نگر اور جگلوٹ سے تعلق رکھنے والے دو گروہوں میں زمین کے تنازعے پر تصادم، پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد زخمی
نگر(بیورورپورٹ) نگر اور جگلوٹ میں حد بندی کے تنازعے پر دو گروپوں میں تصادم، ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد زخمی ۔
مقامی ذرائع کے مطابق واقعہ دوپہر12بجے شنس نالے کے قریب پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع نگر کی حدود میں نلت سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی ملکیتی زمین کی تقسیم بندی میں مصروف تھےکہ اس دوران مبینہ طور پر جگلوٹ سے تعلق رکھنے والے افراد ایک امجد نامی پولیس اہلکار کی سربراہی میں نلت کے لوگوں پر حملہ آور ہو گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ نلت نگر کے لوگوں نے حملہ آوروں کو بھگادیا مگر اس کے بعد دوبارہ پولیس امجد کی مبینہ سربراہی میں کئی درجن افراد دوبارہ حملہ آور ہوگئے۔ اس دوران دونوں اطراف سے پتھراو ہوا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بارے میں سنتے ہی نگر کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں افراد جائے وقوعہ پر پہنچے۔
بتایا جارہا ہے کہ جگلوٹ تھانے میں تعینات پولس اہلکار امجد وردی پہنے ہوئے نگر کے لوگوں پر شیلنگ کررہا تھا۔ پتھراو سے جعفرآباد نگر کے چار افراد زخمی ہوگئے ہیں جب کی اسکندرآباد تھانے کا ایک پولیس اہلکار امان بھی زخمی ہوگیا۔
جعفرآباد سے تعلق رکھنے والا نوجوان وسیم عباس کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جارہی ہے جسے ١١٢٢ کے ایمبولینس میں گلگت ڈی ایچ کیو منتقل کیا گیا جبکہ باقی زخمیوں کو اسکندر آباد ڈی ایچ کیو منتقل کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نگر کے مطابق اپوزیشن لیڈر کیپٹن شفیع اور حسینیہ سپریم کونسل تین دنوں میں معاملے کو حل کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔اور حالات کنٹرول میں ہے اس سے قبل دونوں اطراف پر مشتمل ایک کمیٹی قاءم کی گءی تھی جسے جگلوٹ کے افراد نے نہیں مانی۔اس دوران ایم پی اے جاوید حسین۔ایڈوکیٹ محمد حسین۔شیخ مرزا علی۔شیخ منیر حسین سمیت دیگر شخصیات نے حالات کنٹرول میں اہم کردار ادا کیا۔