چترال (بشیر حسین آزاد) ڈی پی او چترال وسیم ریاض خان نے کہا ہے کہ گرم چشمہ کے تہرے قتل میں ملوث مرکزی ملزم سمیت تین دوسرے ملزمان کو آلہ قتل اور قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی اور دوسرے سامان اور نقدی کے ساتھ گرفتار کرلیا ہے جوکہ چترال پولیس کی اعلیٰ کارکردگی کا مظہر ہے۔ ہفتے کے روز پولیس اسٹیشن چترال کے احاطے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گرم چشمہ کی رہائشی وقار احمد ولد عبدالمالک نے ایک سال پہلے دیر کوہستان کے علاقے سے تسلیمہ سے ان کی والدین کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی جس کا ان کو رنج تھا اور انہوں نے شرینگل دیر اپر سے اجرتی قاتل عطاء الرحمن ولد غلام رحمت کو 15لاکھ روپے کے عوض میاں بیوی کو قتل کرنے پر مقرر کیا۔
انہوں نے کہاکہ ملزم عطاء الرحمن منصوبے کے مطابق گرم چشمہ آکر مقتول کے ہمسائے میں رہ کر ان سے ایسی دوستانہ تعلقات استوار کرلئے کہ وہ ان پر اندھا اعتبارکرنے لگے اور وقوعہ کے روز مقتول میاں اور ان کی حاملہ بیوی چترال شہر میڈیکل چیک اپ کے بعد واپس جانے لگے تو راستے میں ان کو ایک ایک کرکے پستول سے گولی ماردی اور خود فرار ہوگئے۔
ڈی پی او نے چترال پولیس کے افسران ڈی ایس پی ظفر احمد اور انسپکٹر سجاد حسین سمیت ان کی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ایک ہفتے کے ریکارڈ مدت میں نہ صرف ملزمان کو سامان اور قتل کے عوض معاوضے کی رقم سمیت گرفتار کرلیا بلکہ ملزمان خورشید علی، حمزہ اور محمد حجاج نے اقرار جرم کرتے ہوئے واقعے کی تمام کڑیوں سے پردہ بھی اٹھادیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مقتول کے سسرال والوں نے میاں بیوی کی قتل کے لئے 15لاکھ روپے میں سے 3لاکھ روپے کی پیشگی ادائیگی کردی تھی جن میں 2لاکھ روپے کے لگ بھگ ملزمان سے برآمد ہوگئی ہے۔ ڈی پی او وسیم ریاض خان نے کہاکہ اس کیس کے لئے سینئر افسران پر مشتمل اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے جوکہ اسے آگے لے کر چلیں گے اور تفتیش میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محی الدین، ایس ڈی پی او ظفر احمد، انسپکٹر انوسٹی گیشن سجاد حسین، انسپکٹر لیگل محسن الملک، ایس ایچ او تھانہ چترال انور شاہ خان بھی ڈی پی او کے ساتھ موجود تھے۔ اس موقع پرمرکزی ملزم سمیت تمام چاروں ملزمان کے ساتھ ساتھ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی اوردوسرے سامان بھی میڈیا کے سامنے پیش کئے گئے۔