کالمز
مملکت سے وفاداری، ہر شہری کا بنیادی فرض
ازقلم: محبوب حسین
موجودہ دستور 1973 کے تحت مملکت سے وفاداری، دستور اور قانوں کی اطاعت ہر شہری خواہ وہ کہیں بھی ہو، اور ہر شخص کی فل الوات پاکستان میں ہو واجب التعمیل زمہ داری ہے۔جس ملک میں ہم رہ رہے ہیں اس ملک کی آئین قانون کی پاسداری کرنا اور موجودہ آئین پر عمل پیرا ہوکر زندگی بسر کرنا ہر شہری پر فرض ہے۔
بحثیت محب وطن پاکستانی شہری ہونے کے ناطے ہم پر یہ فرض بھی عائد ہوتی ہے کہ ہم ملک کا وفادار شہری بن کر رہیں، ملک اور علاقے کی سالمیت کا خیال رکھتے ہوئے جتنے بھی قانون نافز کرنے والے ادارے ہیں ان کے ساتھ ملکر ملک اور علاقے کی بہتری کے لیے کام کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ جینے بھی ادارے ملک کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں انکے شانہ بشانہ ہوکر وطن کی ترقی کے کے لیے کام کرنا ہماری زمہ داریوں میں شامل ہیں۔
ہمارے ملک کے زیر اہتمام علاقے مندرجہ زیل پر مشتمل ہوں گے،صوبہ جات میں، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ۔ اور دارالحکومت اسلام آباد کا علاقہ، وفاق کے زیر انتظام وفاقی علاقے اور ایسی ریاستیں اور علاقے جو الحاق کے زریعے یا کسی اور طریقے سے پاکستان میں شامل ہیں یا ہوجائیں۔ ان تمام پاکستان کے ماتحت علاقوں پر پاکستان کا موجودہ آئین لاگو ہے۔
ااور دستور کے مطابق اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور ان افراد کا آئین کے تحت ہمارے قانون نافظ کرنے والے اداروں پہ یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان کا قانونی تحفظ بھی کریں۔ اور کسی شخص کے کوئی ایسا کام کرنے میں ممانعت یا مزاحمت نہ ہوگی جو قانونا ممنوع نہ ہو اور کسی شخص کو کوئی ایسا کام کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا جس کا کرنا اس کے لیے قانونا ضروری ہے۔
اور ان افراد کے خلاف کوئی ایسی کاروائی نہ کی جائے ھو کسی شخص کی جان، آزاری جسم شہریت یا املاک کے لیے مضر ہو۔ سوائے قانون اس کی اجازت دے۔
ہمارے موجودہ دستور کے تحت کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال سے یا دیگر غیر آئینی زریعے سے دستور کی تنسیخ کرے یا تخریب کرے یا معطل کرنے یا التواء میں رکھے یا اقدام کرنے یا تنسیخ کرنے کی سازش کریں یا تخریب کرنے یا معطل یا التواء رکھے سنگین غداری کا مجرم ہوگا۔
اس لیے نوجوانوں سے گزارش ہے کہ محبت وطن شہری بن کر پاکستان اور گلگت بلتسان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کام کریں، ایسے شرپسندوں کے نرغے میں نہ آئے جو بیرونی امداد سے پاکستان اور گلگت بلتستان کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ اور آنے والے انتخابات میں ایسے افراد کا انتخاب کریں جن کا منشور پاکستان اور بالخصوص گلگت بلتستان کی ترقی ہو، وہ علاقے میں امن، اخوت اور بھائی چارے کی فضا کو قائم کرنا چاہتے ہو انکا منشور عوام اور وطن دوست پالیسی ہو۔ مستقبل آپکے ہاتھ میں اپنی مستقبل کو آپ خود محفوظ بنائیں۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو، پاکستان زندہ باد، گلگت بلتستان پائندہ باد۔