اہم ترین

گلگت بلتستان جامع ترقیاتی منصوبےمیں غذر، ہنزہ، کھرمنگ، گھنگچے مکمل نظرانداز، بعض‌ اضلاع پر اربوں‌کی بارش

گلگت (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی زیر صدارت وزیراعلی سیکریٹریٹ گلگت میں گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اربوں روپے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

منصوبوں کی تفاصیل منظر عام پر آتے ہی ضلع غذر، کھرمنگ، گھانچھے اور ہنزہ کے باسیوں نے سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کرنا شروع کردیا ہے، اور ان اضلاع کو ترقیاتی منصوبوں سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔

دوسری طرف وزیر اعلی کے ترجمان نے فیس بُک پر ان منصوبوں کا دفاع کرتے ہوے کہا ہے نظر انداز شدہ اضلاع میں دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے، یا ہونے جارہا ہے۔

درج ذیل فہرست وزیر اعلی کی سوشل میڈیا پیج پر شائع کی گئی تھی، جس میں اہم ترین منصوبوں کی تفاصیل اور ان پر اُٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو من و عن عوامی اطلاع کے لئے پوسٹ کی جارہی ہے۔

گلگت بلتستان جامع ترقیاتی پلان کیلئے تجویز کردہ منصوبے اور لاگت:-

▪︎پی ایچ کیو ہسپتال گلگت کی ماسٹر پلان کے تحت توسیع کا منصوبہ،لاگت 2ارب 18کروڑ

▪︎200بیڈ ہسپتال چلاس کی 400بیڈ تک توسیع کا منصوبہ، لاگت2ارب10کروڑ

▪︎250بیڈ ہسپتال سکردو کی 500بیڈ تک توسیع کا منصوبہ، لاگت 2ارب54کروڑ

▪︎گلگت میں میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ،لاگت 5ارب

▪︎گلگت بلتستان کے ہونہار طالب علموں کیلئے LUMS،IBAجیسے بڑے تعلیمی اداروں میں سکالرشپ کیلئے منصوبہ، لاگت 60کروڑ

▪︎گلگت بلتستان کے 10اضلاع میں آئی ٹی سنٹرز کا قیام کا منصوبہ، لاگت 1ارب17 کروڑ

▪︎خصوصی افراد کی تربیت اور بحالی کیلئے مزاکز کا قیام کا منصوبہ، لاگت 1ارب

▪︎داریل تانگیرایکسپریس وے کی تعمیر کا منصوبہ، لاگت 6ارب،

▪︎شاہراہ نگر کی تعمیر کا منصوبہ، لاگت 4ارب50کروڑ

▪︎استور ویلی روڈ تھلچی تا شونٹر کا منصوبہ،لاگت 17 ارب

▪︎شگر پئیجو روڈ کا منصوبہ، لاگت 5 ارب

▪︎گلگت شہر کیلئے گریٹر واٹر سپلائی سکیم کا منصوبہ لاگت 4ارب

▪︎سکردو شہر کیلئے سیوریج کا منصوبہ، لاگت 4ارب50 کروڑ

▪︎ سکردو میں ہوٹل مینجمنٹ اور ہاسپٹیلٹی مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے قیام کا منصوبہ، لاگت 1ارب

▪︎ہنزہ میں ایڈونچر سپورٹس، راک کلائبمنگ اور کوہ پیمائی کے ادارے کا قیام کا منصوبہ، لاگت 50کروڑ

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی کنسلٹنسی اور فزیبلٹی عملی طور پر زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جائے تاکہ عوامی نوعیت کے اہم منصوبے متاثر نہ ہو اور مقررہ مدت میں منصوبوں کو مکمل کیا جاسکے۔گلگت میں میڈیکل اور نرسنگ کالج کا قیام اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ میڈیکل کالج کی کلاسز کا آغاز آئندہ سال ترجیحی بنیادوں پر شروع کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ مختلف اضلاع میں کئی اہم منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ زیر التوا (سک) منصوبوں کو مکمل کرنے کے حوالے سے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی سفارشات کی روشنی میں زیر التوا منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے دعوی کیا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے میگا ڈویلپمنٹ پلان کی منظوری دی ہے جس میں بلاتفریق تمام اضلاع کیلئے بڑے منصوبے اس ڈویلپمنٹ پیکیج میں شامل ہیں تاکہ تعمیر و ترقی کے یکساں اور بہتر مواقعے تمام اضلاع کو فراہم کئے جاسکے۔

اجلاس میں گلگت بلتستان اے ڈی پی کے تحت درج ذیل منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے:

▪︎3.5میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مقپون برج کی 2میگاواٹ سوک اور ایک میگاواٹ کچھوا فیز Vسکردو منتقل کرنے کے منصوبے کے لئے 68.5کروڑ لاگت کی منظوری

▪︎کھرمنگ مہدی آباد میں 3میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ لاگت 70کروڑسے تعمیر

▪︎ 160کلو واٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ تانگیر کی 2میگاواٹ اپ گریڈیشن لاگت 64.8 کروڑکی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اور اطلاعات فتح اللہ خان، صوبائی وزیر خزانہ جاوید علی منوا، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button