عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیف کوآرڈینیٹر احسان علی ایڈووکیٹ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ حکومت کو تین ہفتوں کی مہلت دی گئی ہے۔ کل اتحاد چوک میں دھرنے کو موخر کرنے کا باضابطہ اعلان ہوگا۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈز میں سے فنانس ایکٹ 2023ء، لینڈ ریونیو بل 2022, معدنیات کے لیزز، بنجر اور غیر آباد اراضیات پہ مقامی رواج اور دستور کے مطابق مقامی باشندوں کی حق ملکیت تسلیم کرنا بجلی بحران ختم کرنے کیلئے اسپیشل لائنوں کا خاتمہ اور خراب پاور ہاوسز کی فوری مرمت کر کے چالو کرنا اور دوسرے وہ مطالبات جو جی بی گورنمنٹ کے اختیار میں ہیں انہیں حل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
ٹیکسز کی وصولی پہ عمل درآمد فوری طور پہ معطل کیا گیا ھے جبکہ بقیہ مطالبات کو حل کرنے کیلئے حکومت نے تحریری طور پہ عوامی ایکشن کمیٹی سے تین ہفتے کی مہلت مانگی ھے اس طرح پچھلے دو مہینوں سے جاری عوامی مزاحمتی تحریک کی دباؤ کے نتیجے میں عوامی ایکشن کمیٹی کو خاطر خوا کامیابی ملی ھے۔
اس تمام تر کامیابی میں بلتستان، غذر، ہنزہ، نگر، دیامر، استور کے جرات مند عوام کی تحریک میں بھرپور شرکت اور خاص کر ضلع گلگت کے باشندوں کی دیگر ضلعوں سے آنے والے ہزاروں عوام کی مہمان نوازی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے جانثار کارکنوں کی عوامی مزاحمت کو منظم کرکے اسے کامیابی کی منزل تک لے جانے میں بے مثال قربانیاں شامل ہیں۔
میں اس ابتدائی کامیابی پہ گلگت بلتستان کے تمام عوام کو مبارک باد دیتا ھوں اور ساتھ خطے کے محنت کش عوام اور مزاحمتی تحریک کے کارکنوں کیلئے یہ واضع پیغام دینا ضروری سمجھتا ھوں کہ وہ عوامی مزاحمتی تحریک کے اگلے مرحلے کیلئے ابھی سے تیاری شروع کریں گاؤں ، یونین کونسل، تحصیل سب ڈویژن اور ضلع سطح پہ عوامی ایکشن کمیٹی کی مقامی سطح پہ کمیٹیاں منتخب کرنا شروع کریں تاکہ مقامی و ضلعی منتخب کمیٹیوں کی بنیاد پہ عوامی ایکشن کمیٹی کی مرکزی کمیٹی منتخب کی جا سکے کل 6 فروری کو دن 12 بجے اتحاد چوک گلگت میں عوام اور کارکنان جمع ھونگے اور ان کے سامنے آئیندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا