موسمچترال

چترال: مسلسل بارش اوربرف باری سے لواری ٹاپ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند، بجلی کی فراہمی بھی معطل۔

چترال(گل حماد فاروقی) چترال اور مضافات میں پیر کے روز شام سے ہلکے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ چترال کے بالائی علاقے بروغل، یارخون لشت، مستوج، لاسپور اور لواری ٹاپ پر برف باری ہوئی ہے۔ برف باری کے باعث چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا واحد زمینی راستہ لواری ٹاپ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند ہے۔ چترال پولیس کے مطابق لواری ٹاپ گزشتہ رات بارہ بجے بند ہوا تھا جو کہ ابھی ہر قسم ٹریفک کیلئے بند ہے۔

لواری ٹاپ کی بندش کی وجہ سے چترال کے لوگوں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے۔ جبکہ لواری ٹاپ کے اوپر سے گزرنے والا بجلی کا مین ٹرانسمیشن لائن بھی حراب ہوا ہے جس کی وجہ سے چترال کو بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ لواری سرنگ کے اندر سے عام مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ چترال شہر میں چند دکانداروں اور عام راہگیروں نے بتایا کہ لواری ٹاپ کی بندش سے چترال سے باہر جانے والے اور پشاور سے چترال آنے والے مسافروں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر لواری ٹاپ مسلسل بند رہا اور لواری ٹنل کے اندر سفر کی اجازت نہیں دی گئی تو چترال میں آشیائے خوردونوش ، مرغی، تازہ سبزی کی شدید قلعت پیدا ہوگی۔ جبکہ حراب موسم کی وجہ سے پی آئی اے کی پروازیں بھی منسوح ہوچکی ہیں ۔ چترال بازار میں جلانے کی لکڑی کی بھی شدید قلعت پیدا ہوئی ہے۔ جبکہ بارش کے باعث سڑک میں جگہہ جگہہ پانی کھڑا ہوکر تالاب کا منظر پیش کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے راہگیروں اور پیدل چلنے والوں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے۔
چترال بازار میں لوگ ہوٹلوں میں گرم گرم چائے پیتے ہیں اور خود کو گرم کرنے کیلئے لکڑی جلاتے ہیں۔ بارش کا پانی جگہہ جگہہ کھڑے ہونے وے راہگیروں کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے مگر صوبائی حکومت کی نا اہلی کہ وجہ سے چترال کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لواری ٹاپ کی بندش کی صورت میں لواری سرنگ کو ہفتے میں ایک روز یعنی جمعہ کے روز چند گھنٹوں کیلئے ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا تاہم چترال کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ لواری ٹاپ کی بندش کی صورت میں لواری سرنگ کو ہفتے میں کم از کم دو دن کھول دیا جائے تاکہ لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button