شمشال سے تعلق رکھنے والے آٹھ سالہ کوہ پیما نے چھ ہزار میٹر بلند چوٹی سر کر لی، ریکارڈ قائم
گلمت (علی احمد) پاکستان کے سب سے کم عمر کوو پیما آٹھ (٨) سالہ محسن علی نے وادی شمشال (گوجال) میں واقع 6050 میٹر بلند پہاڑ منگلیک سار نامی چوٹی سر کر کے عالمی ریکارڈ قائم کر لیا. محسن علی پاکستان کے مشہور کوہ پیمارجب علی کے پوتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے پانچ 8000میٹر بلند پہاڈوں کو سر کیا ہے۔ اس کارنامے کے ساتھ محسن علی 6000 میٹر سے بلند پہا ڑسر کر نے والے دنیا کے پہلے نو عمر کوہ پیما بننے کا اعزاز حاصل کرلیاہے.
محسن علی کا تعلق ہنزہ کے گاوٗں شمشال گوجال سے ہے جو دنیابھر میں کوہ پیماوں اور کوہ پیمائی کے لیے مشہور ہے۔ دنیاکے بلند ترین پہاڑ ماونٹ ایوریسٹ کو سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون ثمینہ بیگ کاتعلق بھی شمشال سے ہے۔ 6050 میٹر بلند منگلگ سار کی کوہ پیمائی مہم میں اس کم عمر کوہ پیماہ کے ساتھ ان کے والد فضل علی اور ساتھی کوہ پیما رحمت نظر اور خوشدل کریم بھی موجود تھے۔
کم عمر کوہ پیما محسن کا کہناہے کہ وہ اس مہم کے ذریعے دنیا کو امن کا پیغام دینا چاہتا ہے اور مستقبل میں اسپیشل بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہتا ہے اور اپنے دادا کی طرح ملک کا نام دنیا بھر میں مشہور کرنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ محسن ایک شاہین سکاوٹ ہے اور چوٹی پر جاتے ہوے وہ عالمی سکاوٹ تحریک کے بانی لارڈ بیڈن پاول کی تصویر اور سکاوٹس کا پرچم بھی ساتھ لے گیا تھا. قومی پرچم کے علاوہ انہوں نے عالمی سکاوٹ تحریک کا پرچم بھی منگلک سار کی چوٹی پر لہرایا.