گلگت بلتستان

مجلس وحدت المسلین کے زیر اہتمام گلگت میں احتجاجی ریلی، گندم سبسڈی بحال کروانے کا مطالبہ

مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام احجتاجی ریلی
مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام احجتاجی ریلی
گلگت (وجاہت علی) مجلس وحد ت المسلمین کی جانب سے گندم سبسڈی کی بحالی کے حوالے سے صوبائی دفتر MWMسے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی ہسپتال روڈ سے ہوتے ہوئے پونیا ل روڈ سے گزر کر اتحاد چوک کے مقام پر جلسے کی شکل اختیار کر گی جہاں پر عوای ایکشن کمیٹی کے ممبران اور تاجر برادری نے شرکت کی احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے MWM کے جنرل سیکرٹری شیخ بلال سمائری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غیر ت کامظاہر ہ کرتے ہوئے ایک مسلمان بن کر علاقے کے سپوت بن کر اپنے بنیادی حقوق کے لیے یکجا ہو ں ہم ملک کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے حقوق سلب کئے جائیں ۔اگر ہمارے بنیادی حقوق باالخصوص گندم سبسڈی بحال نہیں کیا تو دمادم مست قلندر ہو گا اور پورے گلگت بلتستان کو مکمل جام کر دیا جائے گا عوامی ایکشن کمیٹی کے روح رواں کا مریڈ ایڈوکیٹ احسان علی اور کامریڈ باباجان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران طبقہ گلگت بلتستان کے عوام باالخصوص غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھین رہے ہیں جو کہ ان کے لیے باعث عذاب اور انکی حکومت پر آخری کیل ثابت ہوگا ۔حکمران طبقے نے اگر گندم سبسڈی اور دیگر حقوق جو ختم کئیے گئے ہیں بحال نہیں کیا تو موجودہ پی پی پی کی حکومت اور ن لیگ کی حکومت کے لیے باعث عذاب بن جائے گا اور انکے حکومتی تابوت کو دریا برد کر دیا جائے گا اور آنے والے جمعے کو علامتی ہڑتال سے ہی عوام اپنے حقوق کے حوال سے احتجاج ریکاڈ کروائیں ۔
OLYMPUS DIGITAL CAMERA
جبکہ انجمن امامیہ کے رہنما کپٹن (ر) محمد شفیع جماعت اسلامی کے گلگت کے امر نظام الدین ،ہیومن رائٹس کے ممبرثاقب عمر گلگتی ،سید یافالدین ،ایم کیو ایم کے محمد علی شاہ ،تحریک انصاف کے رہنما صابر یوسفزئی ،نوجوان قوم پرست رہنما اسلم انقلابی ،ایم ڈبلیو ایم کے رہنما غلام عباس نے احتجاجی جلسے سے خطا ب کرت ہوئے کہا ک ہم پر امن طریقے سے اپنے حقوق کے حوالے سے احتجاج کر رہے ہیں جبک ابھی تک یہ فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے کہ گندم سبسڈی کا خاتمہ کسی حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے ۔حکمران طبقہ اسلام آباد میں بیٹھ کر اسلام آباد کے کالعدم فیصلے یہاں کے غریب عوام پر مسلط کر رہی ہے جس کی بھر پور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور اسلام آباد کے فیصلوں کو ہم کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت وقت سے بھر پور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گندم سبسڈی کے اس مسئلے کو جملے سے پہلے نوٹیفیکیشن جاری کر دے دیگر صورت جو بھی بد مزگی ہوگی وہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہو گی۔اتحاد چوک جو کہ 1972 میں گلگت بلتستان کے عوام کے اتحاد کی وجہ سے بنا ہے ۔آج اسی اتحاد چوک کے مقام پر تمام سیاسی مذہبی قومی ہر نسل ہر رنگ کے افراد اپنے حقوق کے حصول کے لیے جمع ہوئے ہیں جس سے عوام دشمن قوتیں پھر سے سانحہ کوہستان جیسا واقع یا نقص امن کا کوئی اور سبب پیدا کرے جس پر انتظامیہ ذمہ دارہو گی اور عوام آپس میں امن و اتحاد کو فروغ دیتے ہوئے اپنے ذاتی مفادات کو چھو ڑ کر مشترکہ مفادات کے لیے کام کریں اور گلگت بلتستان میں امن کے لیے بھر پور کردار ادا کریں ۔احتجاجی جلسے کے آخر میں BNF کے مرکزی رہنما و ممبر قانون ساز اسمبلی کو نواز خان ناجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وقت 45 سالوں سے استحصال کر رہی ہے لیکن عوام کے پاس شعور نہیں تھا ۔موجودہ پیکیج کے ذریعے سے عوام کے حقوق غصب کئے گئے اس پیکج کی ہم نے مخالفت کی تھی ۔اب عوام کو اپنے حقوق موصول کے لیے ایک ہونا پڑے گا ۔MWM کے جانب سے آئندہ کے لیے کوئی بھی اقدام یا پرو گرام اٹھانے کے حوالے سے اعلان کیا گیا ۔کہ وہ عوامی ایکشن کمیٹی میں زم ہو کر پرو گرام اور احتجاج کرے گی اس طرح دیگر تمام افراد بھی عوامی ایکشن کمیٹی کو مضبوط کرے اور عوامی ایکشن کمیٹی آئندہ جو بھی پلیٹ فارم کے تحت مل کر کام کرینگے اور تمام تر مفادات سے بالا تر ہو کر علاقائی مفاد کے لیے کام کرنا ہوگا ۔احتجاجی ریلی جس ریلی میں اور عوامی بیداری ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور تمام سیاسی و سماجی قومی رہنما ؤں کے علاوہ کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔احتجاجی ریلی کیانعقاد پر سخت سیکورٹی کے انتظامات بھی کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری کو الرٹ رکھا گیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button