محدود وسائل کے باوجود سرکاری ملازمین کی مراعات میں دوسرے صوبوں سے زیادہ اضافہ کیا : سید مہدی شاہ
گلگت (پریس ریلیز) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبائی سیٹ اپ ملنے کے بعدنظام کو سیاسی و جمہوری انداز میں محدود وسائل کے باوجود کامیاب طور پر چلانا بہت بڑا چیلنج تھابہت سے سازشیں ہوئے لیکن ہر سازش کا دلیری سے مقابلہ کرکے موجودہ نظام کو کامیاب بنایا ۔اگر دیگر صوبوں کی طرح وسائل میسر ہوتے تو گلگت بلتستان کی پرقی کا پہیہ دیگر صوبوں سے تیز ہوتا۔ صوبائی حکومت نے عوامی نوعیت کے اجتماعی کاموں پر توجہ دیا عوام کے مسائل انکے دہلیز پر حل کر نے کے لیے تحصلوں اور سب ڈویژن اور ڈویزنز کا قیام عمل میں لایا گلگت بلتستان کے عوام باشعور ہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے عوام دوست اقدامات اور پالیسیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام پاکستان پیپلز پارٹی پر اعتماد کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی زبانی دعوں پر نہیں بلکہ عملی طور پر عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ فیڈرل پیکیج میں گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں کے ساتھ پیرامیڈیکل سٹاف کو بھی شامل کیا جائیگا ۔ محکمہ صحت کے کسی بھی ملازم سے زیادتی نہیں ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ میں پیرامیڈیکل اور دیگر نمائندہ وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیاوزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے محدود وسائل کے باوحود سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے بھر پور اقدامات کیے دیگر صوبوں سے قبل ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کے لیے سروس سٹریکچر کی منظوری دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود سرکاری ملازمیں کی مراعات میں دیگر صوبوں سے زیادہ اضافہ کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیگی اور عام عوام پر کسی طرح کے اضافی بوجھ نہیں ڈالے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دیگر صوبوں سے زیادہ قدرتی وسائل ہیں ۔ نوزئیدہ صوبے میں وفاقی حکومت اور بین القوامی سرمایہ کاروں کے تعاون سے ہائیڈرل پاور پراجیکٹس کے قیام سے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور پاکستان میں جاری بجلی کے بحران پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مقامی اور بین القوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے تاکہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور اعوم کی معیار زندگی کو بلند کیا جاسکے ۔
وزیر اعلیٰ نے ضلع غذر اور نگر کے نمائندہ وفود سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ بہت جلد ہنزہ نگر اورغذر کا تفصیلی دورہ کرینگے تمام اضلا ع میں اعوامی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل کو یقینی بنایا جائیگا ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محدود وسائل کے با و جود مقامی و غیر مقامی سا حوں کو گلگت بلتستان کی جانب راغب کرنے اور گلگت بلتستان کا مثبت تشخص دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے بھر پور اقدامات کیے ہیں ۔ بعد ازیں وزیر اعلیٰ نے صوبائی مشئیر جنگلات آفتاب حیدر کی سربراہی میں معلاقات کے لیے آنے والے حراموش کے نمائیندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بونجی ڈیم کی تعمیر سے متاثرہ تمام علاقوں کے عوام کے حقوق کی تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا ۔کسی علاقے کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائیگی ۔گلگت بلتستان میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر سے فائیدہ کسی مخصوص علاقے کو نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کو ہو گا ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں علاقے کی وسیع تر نفاد میں زاتی مفادات سے بالاتر ہو کر علاقے کے مفاد میں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پاور پراجیکٹس کی تکمیل سے موجودہ لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا۔تمام پاور پراجیکٹس کی بروقت تکمیل اور جاری کاموں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائیگا۔وزیر اعلیٰ نے حراموش کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حراموش کے عوام کے تحفظات کو دور کیا جائیگا۔