گلگت بلتستان

وادی ہوپر (نگر) میں ڈپٹی کمشنر کی کھلی کچہری، عوام نے مسائل کے انبار لگا دئیے

ہوپر - کھلی کچہری سے ممبر قانون ساز اسمبلی مرزا حسین، ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر اور علاقے کے عمائدین خطاب کر رہے ہیں
ہوپر – کھلی کچہری سے ممبر قانون ساز اسمبلی مرزا حسین، ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر اور دیگر خطاب کر رہے ہیں

ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ) وادی ہوپر نگر میں ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر کی کھلی کچہری میں علاقے کے عوام نے مسائل کے انبار لگا دیے۔ عوام نے محکمہ زراعت ، ٹورزم ، جنگلات، تعلیم ، پی پی ایچ آئی ، بی انیڈ آر سمیت دیگر محکموں کی علاقے میں کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان مین سے بعض محکموں کی کارکردگی کا یہ حال ہے کہ ان کا علاقے میں وجود تک نظر نہیں آتا اور آج بعض اداروں کے ضلعی سربراہ اس لیئے یہاں نظر آرہے ہیں کہ یہاں ڈی سی موجود ہیں۔اور بعض محکموں کے ضلعی سربراہ جن میں جنگلات، ٹورزم ،پی پی ایچ آئی سرے سے موجود ہی نہیں جو کہ افسوسناک ہے اور یہی ان اداروں کی کارکردگی کا کھولا ثبوت ہے اور وہ اس علاقے کے ساتھ کتنی دلچسپی رکھتے ہیں۔

کھلی کچہری میں عوام نے صحت کے سہولیات میں پی پین ایچ آئی کے کارکردگی کو ناقص اور علاقے کے ساتھ ذیادتی قرار دیتے ہوئے بی ایچ یو ہوپر کو محکمہ صحت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔عوام کی طرف سے محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ سرکاری سکولوں میں سہولیات کے باوجود وہ معیار تعلیم نہ ہی جس کی وجہ سے عوام کو مجبورا پرائیوٹ سکولوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جو عوام پر ظلم ہے۔ کھلی کچہری میں بی انیڈ آر کو بھی آڑے ھاتھ لیتے ہوئے عوام نے کہا کہ محکمے کی سستی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے بعض منصوبے تکمیل کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں اور اس محکمے کے روڈ قلی اپنے فرائض صحیح انداز میں نہیں نبا رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑکوں کا برا حال ہے۔ حکومت ٹورزم کے حوالے اس علاقے میں کوئی کام نہیں کر رہا ہے باوجوداس کے کہ وادی ہوپر سیاحت کے لحاظ سے ایک اہم مقام ہے۔ ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر عثمان علی نے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد عوام کے دہلیز پر جا کر ان کے مسائل کے بارے جان لینا اور ان کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے تمام مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرواتے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ اپنی صلاحیتیں بھروئے کار لاتے ہوئے یہاں کے مسائل حل کریں انہوں لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہوں کو موقع پر ہدایت دی کہ وہ محکموں کے بارے عوام کے جائز شکایات کا ازالہ کریں اور تمام محکمے اپنے ملازمین کی ڈیوٹیوں پر حاضری کو یقنی بنائے اور حاضر نہ رہنے والوں کا تنخواہ کاٹ کر خزانے میں جمع کرادیں انہوں نے کہا کہ نادار کی موبائل ٹیم اسی ہفتے آکر ہوپر میں قومی شناختی کاررڈ بنائے گی۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ کمٹیاں بنائے اور اپنے مسائل ان کے زریعے ان تک اور دیگر محکموں تک پہنچائے تاکہ سرکار اور عوام کا رابطہ رہے۔ 

ممبر قانون ساز اسمبلی مرزا حسین نے اس موقعے پر ڈی سی کو کھلی کچہری کے انعقاد پر مبارک باد دیتے ہوئے کہاایسے اقدامات سے عوامی مسائل سننے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو افسوناک قرار دیتے ہوئے کہا کہان کا حکومت کو مشورہ ہے کہ سرکاری سکولوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں دیا جائے ورنہ اس کے بعیر ان کی کارکردگی کھبی ٹھیک نہیں ہو سکتی۔انموں نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے تیرہ سو پوسٹ فروخت کیے جس کی وجہ سے ان کا حلقہ سب سے زیادہ متاشر ہوا۔انہوں نے کہا کہ مشرف اور زرداری کو اپنا پیر مانتا ہوں جنہوں نے ہمیں شناخت اور اختیار دیا مگر انہیں صوبائی حکومت کے پالسیوںکے خلاف ہوں کیوں کہ ان میں انصاف نام کا کوئی چیز نہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button