گلگت بلتستان

ہلال احمر کے زیر اہتمام صحت اور پانی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

prcs 2

گلگت(پ ر) گلگت بلتستان کے عوام کو صحت توانائی اور پانی کے بحران کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کے لئے حکومت اور نجی اداروں کو ایک مربوط حکمت عملی اور پائیدار منصوبہ بندی کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ انسانی صحت کا تعلق پانی سے ہے اور پانی کا تعلق توانائی سے یوں ان تینوں شعبوں کا آپس میں ایک گہراتعلق ہے ۔ان خیالات کااظہار مقررین نے ہلال احمر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام صحت توانائی اور پانی کے عنوان پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہلال احمر گلگت بلتستان کے قائمقام چےئرمین فضل کریم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں توانائی بحران اور آلودہ پانی کے استعمال سے متعد د بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔جس سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔اس بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت اور نجی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔

سیکریٹری ہلال احمر و سابق مشیر تعلیم نور العین نے کہا کہ ہلال احمر گلگت بلتستان قدرتی آفات کے متاثرین کی امداد و بحالی کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ عوام الناس کو بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی اور صحت و صفائی سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کرنے میں مصروف عمل ہے تاہم عوام پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان معلومات کے تحت ایسی اشیاء کے استعمال سے گریز کریں جو انسانی صحت کے لئے مضر اور نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ہلال احمر گلگت بلتستان کے پاس اس وقت آٹھ ہزار سے زائد رجسٹرڈ رضا کاروں کا نیٹ ورک موجود ہے جو قدرتی آفات کے متاثرین کو امداد کی فراہمی اور علاقے میں انسانی اقدار کے فروغ میں ادارے کی معاونت کررہے ہیں ۔

prcs

رہنما فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن آف پاکستان گلگت بلتستان کے پروگرام منیجر رضوان احمد نے کہا کہ قدرت نے گلگت بلتستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے لیکن ان وسائل کے استعمال کے لئے مربوط حکمت عملی اور منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ہمیں اپنے وسائل کا دانشمندانہ استعمال اور ان سے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے حکمت عملی اور پلاننگ کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے.

گورنمنٹ ایجوکیشن کالج کے پرنسپل سید نبی شاہ نے ہلال احمر کے صوبائی آفیسر صحت ڈاکٹر محمد یونس اور ڈاکٹر بختاور خان نے کہا کہ گلگت شہر میں پانی اور بجلی کے بحران نے انسانی زندگی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے اور آلودہ پانی کے استعمال سے علاقے میں موزی امراض عام ہوچکی ہیں جس کے تدارک کے لئے حکومت فوری اقدامات اٹھا نے کی ضرورت ہے ۔سنےئر صحافی شبیر احمد میر نے کہا کہ مقامی میڈیا علاقے کے مسائل کو علاقائی و قومی میڈیا میں بھر پور انداز میں اجاگر کررہے ہیں مگر حکمرانوں کی طرف سے ان مسائل کے حل کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جسکی وجہ سے چھوٹے موٹے مسائل بھی گھمبیر صورت اختیار کرجاتے ہیں ۔تقریب میں کالج کے طلباء و طالبات اساتذہ ہلال احمر کے رضا کاروں اور سول سوسائٹی کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button