تعلیم

محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی, دشکن استور میں گرلز مڈ ل سکول کی طالبات کھلے آسمان تلے پڑھنے پر مجبور

استور (خصوصی رپورٹ) ضلع استور کے سب سے بڑے گاؤں دشکن کے واحد گرلز مڈل اسکول کو قبضہ مافیا نے تالے لگا کر تین سو سے زائد طالبات کی سکول میں داخلے پر پابندی عائد کردی جس کی وجہ سے طالبات کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکول دس سال قبل کمپنسیشن کی ادائیگی کے بعد تعمیر کیا گیا تھا اور دشکن کے علاوہ اطراف کے موضع جات کی لڑکیوں کیلئے واحد سکول ہے،اب سابقہ مالکان نے محکمہ ایجوکیشن کے بعض تعلیم دشمن عناصر کی سرپرستی کی وجہ سے کمپنسیشن کے علاوہ نوکری کا مطالبہ کرتے ہوئے گورنمنٹ اسکول میں تالہ لگا دیا ہے حالانکہ اسکول کیلئے زمین صرف کمپنسیشن کی مد میں حاصل کی گئی تھی اور ایسا کوئی معاہدہ بھی زیر غور نہیں لایا گیا تھا کہ سابقہ مالکان کو گورنمنٹ ملازمت بھی دی جائیگی۔

Photo: Express Tribune (File)
Photo: Express Tribune (File)

اب پچھلے ایک ہفتے سے سکول کی غیر قانونی تالہ بندی کے باوجود محکمہ تعلیم استور ٹس سے مس نہیں اور طالبات کے تعلیم میں خلل کا کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا، دشکن کے عمائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم فوری طور پر اس بارے راست اقدام کر لے اور اسکول کو غیر قانونی طور پر تالہ بندی کرنے کے خلاف تادیبی کاروائی کیلئے قانونی تقاضے پورے کرے ورنہ عوام غیر معینہ مدت کیلئے شاہ راہ استور میں دھرنا دینگے ۔دشکن کے عوام نے محکمہ تعلیم کے سوتیلے سلوک کے خلاف چیف سیکریٹری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم استور کا قبلہ درست کیا جائے اور تعلیم دشمن اقدامات کے خلاف انکی انکوائری کی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button