گلگت بلتستان

سکردو میں ٹریفک کے مسائل بڑھ رہے ہیں، اصلاح احوال کا مطالبہ

سکردو میں ٹریفک کے مسائل بڑھ رہے ہیں
سکردو میں ٹریفک کے مسائل بڑھ رہے ہیں

سکردو (رضا قصیر ) سکردو شہر کے مصروف بازار میں ٹریفک کا رش،شہریوں کو بازارمیں پیدل چلنے میں مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ سکردو نیا بازار جو بلتستان کے دونوں اضلاع کے مصروف ترین کاروباری مرکز ہے میں پارکنگ کے نہ ہونے سے چھوٹی بڑی گاڑیوں کی رش سے عام عادمی کا بازار سے گزرنا مشکل ہوگیا ہے بازار میں ٹریفک کے زیا دہ بہاو کی وجہ سے پیدل چلنے والے لوگوں کو سخت مشکلات کا سمانا ہے دوسری طرف ٹریفک اہلکاروں کی کمی کے باعث ٹریفک نظام کو بہتر بنانے میں بھی مشکلات کاسامنا ہے واضح رہے ٹریفک کے شعبے میں 1980کے بعد کوئی نئی بھرتیاں نہیں عمل میں نہیں لائی گئی ہے ابھی پورے شہر کی ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے صرف25اہلکار موجود ہیں۔ٹریفک وارڈرن کی کمی کے باعث ٹریفک کنٹرول سے باہر ہو گیا ہے۔ جبکہ دوسرے علاقوں سے آنے والی مسافر گاڑیوں کی شہر میں نیابازار میں آنے سے دن کے اوقات میں ٹریفک کارش بہت زیادہ ہوجاتا ہے جس کے باعث ان ٹریفک وارڈنز سے کنٹرول کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔

روزانہ دن کے اوقات میں خصوصاً دفتری اوقات میں پیدل اور گاڑیوں پر سفر کرنے والے ذیشان ،محمدعلی انجم ،قاسم نسیم، اکبر کرگلی ودیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے خصوصی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں صبح دفترجانے میں بہت مشکلا ت پیش آتی ہیں ۔خصوصاً بڑے سکول بس اور دوسرے بڑے گاڑیاں جب بازار میں پہنچتا ہے تو ٹریفک کا نظام اور بھی ابتر ہو جاتا ہے ۔

بلتستان کے تمام علاقوں سے روزانہ سینکڑوں گاڑیاں یہاں آجاتے ہیں جس کے باعث ٹریفک جام ہونا معمول بن گیا ہے ۔اور دوسرے علاقوں سے آنے والے گاڑیوں کیلئے اڈہ بھی تیار ہے اور وہاں جانے کیلئے کوئی تیار نہیں ہے انتظامیہ کی جانب سے مسافر گاڑیوں کو شہر کے اندر آنے سے روکنے کیلئے کوئی حکمت عملی موجود نہیں ہے ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سکریٹری سے مطالبہ کیاہے کہ ٹریفک کے نظام بہتر بنانے کیلئے خاطر خواہ حکمت عملی تیار کی جائے اور سکردو میں روز بروز بڑھتے ہوئے ٹریفک کو روکنے کیلئے بھی اقدمات کریں کیونکہ سکردو شہر میں این سی پی گاڑیوں کی بھر مار سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے جس کے باعث اکثر ایمبولنس بھی ٹریفک میں پھنس جاتے ہیں جس کے باعث کسی مریض کا جان بھی جاسکتا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button