گلگت بلتستان

پینسٹھ سالوں سے گلگت بلتستان کے عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے: حیدر عباس رضوی

OLYMPUS DIGITAL CAMERA
گلگت (فرمان کریم) ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن حید عباس رضوی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی گلگت بلتستان کے آیئنی حقوق کے لئے آواز بلند کیا ہے اور مستقبل میں بھی آواز بلند کر یگی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نےسب سے پہلے گندم سبسڈی کے خاتمے پر سینٹ میں آواز اُٹھائی۔ گزشتہ 65 سالوں سے گلگت بلتستان کے عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے ۔ وفاق کو گلگت بلتستان سے کچھ لینا ہوتا ہے تو گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ قرار دیتا ہے۔  جب حق کی بات آتی ہے تو گلگت بلتستان کو منتازعہ تصور کی جاتی ہے۔ اگر منتازعہ حصہ ہے تو وفاق گلگت بلتستان سے ٹیکس کیوں لیتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم مختلف طبقہ فکر کے لوگوں سے ملے کوئی گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ تصور کرتا ہے۔ کوئی کشمیر طرز کا سیٹ اپ چاہتا ہے۔ اور کوئی پاکستان کے ساتھ الحاق کا خواہش مند ہے۔ اُنہوں نے مذید کیا کہ گلگت بلتستان کی 25 لاکھ کی آبادی کو آیئنی تشخص کے لئے ایوان میں آواز اُٹھانے کی ضرورت ہے۔
گلگت بلستان کا دوسرا ایشو وفاق سے زمینی رابطہ کا ہے لوگ زمینی راستے سے اپنے لئے خوف ناک تصور کرتے ہیں۔وفاقی حکومت اگر گلگت اور سکردو ائیرپورٹ کی توسعی کی جائے تو یہاں کے عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو سکتا ہے۔ حکومت پرائیویٹ فضائی کمپنیوں کو بھی گلگت بلتستان میں پرواز کی اجازت دے اور پی آئی اے کے طیاروں میں اضافی کرے۔
 اُنہوں نے کہا کہ تیسرا بڑا اہم ایشو دیا مر بھاشاہ ڈیم کا ہے۔ ڈیم کا کمپنشین مقامی افراد کو دینے کی بجائے اپنے من پسند افراد میں تقسیم کیا جارہا ہے۔بیوکرسیی اپنے من مانیاں کر رہا ہے۔  اس طرح بونجی روندو ڈیم میں میں حراموش کے عوام کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان کے لئے ایم کیو ایم اپنا ایک اسٹیٹیجدی بنا رہے ہیں ایشوز کا مطالعہ کر کے اپنا موقف بنائے گے۔ گلگت بلتستان کے عوام یہ طے کرے کہ اُن کا مستقبل کیا ہونا چایئے
 اُنہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم ایک جہوریت پسند جماعت ہے ایم کیو ایم نے وزیر اعظم، طاہر القادری اور خورشید شاہ سے ملاقات کیا ہے اس کے بعد اپنا موقف واضع کر یگی۔ دہشت گردی کے حوالے سے ہمارا موقف واضع ہے 50 ہزار سے زاہد پاکستانی عوام دہشت گردی کا شکار ہو چکے ہیں اب مذید برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button