ایل ایس اوز کی نمائندہ تنظیم چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کے زیر اہتمام ایک روزہ ورکشاپ
چترال (نذیرحسین شاہ نذیر) ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے بارے میں مختلف لوکل سپورٹ تنظیموں (ایل ایس اوز) کی سطح پر تیاریوں اور ان کی تیارکردہ منیجمنٹ پلان کے بارے میں منعقدہ ورکشاپ میں اس بات پر اطمینان کا اظہا ر کیا گیا کہ اس عمل میں یوتھ کو ذیادہ سے ذیاد ہ سے کردار دے کر ان کی توانائی اور صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ پلان کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔ جمعہ کے روز آغا خان رورل سپورٹ پروگرام اور ایل ایس اوز کی نمائندہ تنظیم چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک (سی سی ڈی این) کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا تھا جس میں ایل ایس اوز نے ایک دوسرے کے ساتھ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے بارے میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا۔
اس موقع پر اے کے آر ایس پی کے منیجر فضل مالک نے بتایا کہ نوجوانوں کی ترقی کے لئے قائم ایلی (EELY)پراجیکٹ کے تحت پانچ ایل ایس اوز میں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے بارے میں یوتھ کی تربیت کرکے ان کی استعداد کار کو بڑہانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جن ایل ایس اوز میں ڈیزاسٹر پر کام کیا گیا ہے ، ان میں ایون(اے وی ڈی پی)، کریم آباد(کاڈو)، مستوج(قساڈو)، بیار(بی ایل ایس او) اور یارخون(پنار) شامل ہیں۔ اس موقع پر سی سی ڈی این کے چیئر مین سابق یوسی ناظم محمدوزیر خان نے کہا کہ قدرتی آفات ترقی کے عمل کو متاثر کررہے ہیں اور یہ بات بھی اپنی جگہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ یوتھ کی شمولیت کے بغیر کوئی منصوبہ کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتااوریہی وجہ ہے کہ اس عمل میں ان کی بھرپور شرکت کے لئے گراس روٹ لیول پر منصوبہ بندی کرتے ہوئے بعض ایل ایس اوز کے ساتھ اشتراکی کام کیا اور یہ کسی بھی طور پر کوئی معمولی بات نہیں ہے کہ آج ایل ایس اوز کے پاس ایک مکمل پلان موجود ہے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی اور چترال کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عبدالاکرم خان نے کہا کہ قدرتی آفات میں سے ذیادہ کا ذمہ دار خود حضرت انسان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں ڈیزاسٹر کے حوالے سے سرکاری تعمیراتی اداروں اور این جی اوزکے درمیان مضبوط ومربوط رابطہ کار کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کی تجربات سے فائدہ اٹھاسکیں۔ اس سے قبل فوکس کے ریجنل پروگرام منیجر امیر محمد نے فوکس کی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلات بیان کیا ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے احتتامی کلمات میں کہا کہ چترال میں روایتی طور پر بھی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کا ایک نظام موجود تھا اور موجودہ حالت میں بھی اس نظام میں جدت پیدا کرکے اسے ذیادہ مفید اور کارآمد بنایا جاسکتا ہے۔ مختلف ایل ایس اوز کے نمائندوں نے اپنے اپنے تنظیموں کی سرگرمیوں اور ان کے ڈیزاسٹر پلان کے بارے میں بریفنگ دی ۔