بروغل، چترال کے پکوان، سادہ مگر لذیذ
چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے ہر علاقے میں محتلف علاقے محتلف روایتی پکوانوں اور کھانوں کیلئے مشہور ہے۔ تاہم چترال کے بالائی علاقہ وادی بروغل حصوصی طور پر دودھ ملے روایتی کھانوں کیلئے نہایت مشہور ہیں۔
چترال کے لوگ دودھ کو کسی برتن میں بند کرکے بہتے ہوئے پانی کی ندی میں رکھتا ہے جس پر صاف پانی بہتا ہے اسے سال بعد جب نکالتا ہے تو وہ باالکل مکھن جیسے بنتا ہے جسے مقامی زبان میں پندیر کہتے ہیں مگر یہ عام پنیر نہیں ہے جس کیلئے دودھ پھٹ کر بنایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ دہی سے لسی بناکر اس میں کوئی حاص چیز ڈال کر گرم کی جاتی ہے جس سے یہ پھٹ جاتی ہے اوراس کی سفید حصہ الگ کر کے خشک کی جاتی ہے جسے شبینک کہا جاتا ہے ۔
بروغل کے لوگ یہ شبینک اور پندیر روٹی کے درمیان میں ڈال کر پکھاتے ہیں۔ جسے پندیر والا برڈ کہاجاتا ہے۔
اس کے علاوہ دودھ سے بنے ہوئے دیگر پکوان روٹی کے اندر بند کرکے پکایا جاتا ہے جسے شیرہ شفیک کہا جاتا ہے ۔ ایک اور حاص کر روٹی بھی بنتی ہے جس میں دیسی گھی ملایا جاتا ہے اس روٹی کو غل مندی کہتے ہیں۔
چاول کو دودھ میں پکھاکر نمک ملایا جاتا ہے جو کھیر کی طرح ہوتی ہے مگر یہ نمکین ہوتی ہے اسے شیر گرینج کہتے ہیں۔
اس کے علاوہ اور بھی کئی قسم کے دیسی کھانے اور پکوان تیار کیے جاتے ہیں جن میں زیادہ تر حالص دیسی گھی، پنیر، پندیر، مکھن وغیرہ ملایا جاتا ہے۔ شیر پڑاکی نہایت لذیز روٹی ہوتی ہے جو محصوص آٹے سے تیار کی جاتی ہے۔
وادی بروغل کے یہ روایتی پکوان لوگوں میں نہایت مقبول ہیں اور اپنی لذت کی وجہ سے سیاحوں کو اپنی طرف توجہ کراتے ہیں۔ تاہم بروغل کے لوگ انتہائی غربت کے باوجود ان روایتی کھانوں اور پکوانوں کا کوئی معاوضہ نہیں لیتے اور سے آنے والے مہمانوں اور سیاحوں کو مفت پیش کرتے ہیں۔