سیاست

گلگت بلتستان میں کرپشن کی انتہا ہو گئی ہے، امین ایڈوکیٹ رہنما تحریک انصاف

ہنزہ نگر ( تجزیاتی رپورٹ ) خطہ بے آئین گلگت بلتستان میں رشوت خوری ، ایقر پروری ، لوٹ ماری ، سرکاری محکموں مٰن تعصب، گروں بندی فرقہ وارانہ سیاست عروج پر ہے۔ خاص ک پچھلے پانچ سالوں میں ہوںے والے کرپشن کے ذمہ دار تمام متعلقہ سرکاری ادارے اور صوبائی حکومت ہیں.
ان خیالات کا اظہا ر رہنما تحریک انصاف ہنزہ نگر ا مین خان ایڈوکیٹ نے میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ فرقہ پرستی اقر بہ پروری اور کرپٹ سرکاری افسران کی سرپرستی کرکے کروڑوں رپوے بٹورے ہے۔ ایسے میں وفاقی حکومت بھی خاموش تماشائی بن بیٹھے ہیں۔ صرف کبھی کبار بیان بازی کی حد تک عوام کو بے وقوف بنایا ہو ا ہے۔ کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مابین مفاہمت کی سیاست ہو رہی ہے۔ دنوں ایک دوسرے کی کرپشن پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ ایسے حالت میں قومی احتساب کا ادارہ NABبھی محض کاغذوں اور فائلوں یا زیا دہ سے زیادہ انکوائریوں کی حد تک محددو ہے۔ اور عوام کو ان میں مصروف رکھے ہوئے ہے۔گلگت بلتستان میں نیب کا وجود ہی نہیں ہے کیونکہ اس علاقے کو بے روکریسی کے لئے مال ودولت بنانے کا کارخانہ بنایا ہوا ہے۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان بھی خاموش تماشائی بن بیٹھا ہے۔ صرف اخبارات میں کرپشن اور لوٹ مار کا نوح کناں کافی نہیں بلکہ عملی طور پر کچھ کرنا چاہیے۔ افسران کو معطل یا او ایس ڈی بنانا ، انکوائری کرانے کی حد تک محددود ہے ۔ بعض کرپٹ سرکاری افسران کو صوبائی قیادت کے اشاروں پر بحال کر وایا اور ان کو بے گناہی کا سرٹیفکٹ بھی دیا گیا۔ جس سے کرپٹ عناصر کو حوصلہ ملا ہے۔ کرپٹ افسران کو برائے نام انکوائری سے گزار کر اہم عہدوں پر فائز کیا گیا ، رشوت پر بھرتی ہونے والے خلاف میرٹ ملازمین کے تقریوں کو جائز قرار دے کر مستقل کر دیا گیا اس بدترین کرپشن کو روکنے میں مزکزی حکومت اور چیف سیکرٹری بے بس ہے۔ لہذا چیف سکرٹری گلگت بلتستان اخبارات میں کرپشن ہونے ، کرپشن کتے فائلیں غائب ہونے ، نامکمل اور غیر معاری منصوبوں کا قبرستان ہونے اور سرکاری معاملات میں ملازمیں کی بد دیاندتی اور وفاق سے اکر کرپشن کی انتہا کرکے واپس جانے والے افسران کے خلاف وفاق کو خطوط لکھنے کی بہلانے ولاے باتیں نہ کرتو بہتر ہوگا۔ کیونکہ عوام اب باشعور ہے اور ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہے۔انھوں نے کہا کہ نوزئندہ ضلع ہنزہ نگر کے سرکاری محکمے عوام کی خدمت اور تعمیر و ترقی میں مکمل طور پر ناکام ہوئے ہے اور اپنی کمزیوں کو چھپانے کے لئے علاقے کے عوام کو مختلف طریقوں سے آپس میں لڑانے کے عمل میں سرگرم ہے۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طور پر ضلع انتظامیہ اور دیگر سرکاری افسران کی تبدیلی اور ایماندار مخلص عوام دوست افسران کی فوری تعینات ناگزیر ہو چکی ہے۔ ورنہ مذکورہ محکموں کے اعلی ٰ افسران کسی بڑے بدامنی اور انتشار کا سبب بن سکتے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button