پشاور سے چترال آنیوالی گاڑی نوشہرہ میں لٹ گئی، پولیس کا ایف آئی آر درج کرنے سے انکار
چترال (نذیرحسین شاہ نذیر) ہفتہ کے روز پشاور سے چترال آنے والے ہائی ایس کو نوشہرہ میں لوٹ لیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق ہائی ایس گاڑی نمبر PR7843جسے ڈارئیور میں ضیا چلا رہا تھا جب ضلع نوشہر ہ کے علاقے میں تاروجبہ کے قریب سو کنو موڑ میں نامعلوم مسلح افراد نے لوٹ لیا۔ گاڑی کے ڈرائیور سے مبلغ 24ہزار روپے کے علاوہ دیگر مسافروں سے بھی نقدی، موبائیل، گھڑیاں لوٹ لیں اور خواتین سے پرس چھیننے کے علاوہ خواتین سے بدسلوکی کی۔ بتایا گیا ہے کہ تاروجبہ کے قریب سو کنو موڑ میں ایک ٹوڈی گاڑی میں موجود مسلح افراد نے پشاور سے چترال آنیوالے گاڑی کو روک کر مسافروں کو لوٹ لیا مگر جب مسافر مقامی پولیس کے پاس فریاد لیکر پہنچ گئے تو نوشہرہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا اور الٹا مسافروں کو ڈراتے رہے۔
درایں اثناء چترال کے سیاسی و سماجی حلقوں نے نوشہرہ پولیس کے رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور آئی جی پولیس ناصر خان درانی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں اور غفلت برتنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کریں۔ چترال پوسٹ سے گفتگوکرتے ہوئے جے یو آئی دروش کے امیر مولانا انعام الحق، معروف سماجی و مذہبی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے کہا کہ ایک طرف تو آئی جی خیبر پختونخوا دعوے کرتے ہیں کہ پولیس میں تبدیلی آئی مگر حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ پولیس وہی پرانی ڈگر پر قائم ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی وہ اصلاحات ہیں جو پولیس میں کرائے گئے ہیں کہ لوگوں کے درخواست پر عملدرآمد نہ ہو۔