ماحول

ورلڈ واٹر ڈے کی مناسبت سےبگروٹ پرائمری سکول میں تقریب کا انعقاد

bagroat pix

گلگت(سپیشل رپورٹر) بگروٹ میں گلیشئر ہونے کے باوجود عوام پانی کو ترس رہے ہیں، واٹر چینل پر کام کئی سالوں سے التواء کا شکار ہے جس کی بدولت زمینیں بنجر ہو چکی ہیں اور لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ جب تک تعلیم پر توجہ نہیں دینگے یہ علاقہ ترقی نہیں کر سکتا ہے۔ اکیسویں صدی میں جنگیں پانی پر ہونگی، سسٹم کی خرابی کی وجہ سے معاشرہ تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈی ڈی ایجوکیشن فرید اللہ ، ،گلاف پراجیکٹ کے رینجنل منیجر زاہد حسین اور قوم پرست رہنماء صفدر حسین، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء محمد ابراہیم اور ویلج کمیٹی سنیکر کے رہنماء امتیاز گلاب بگورو نے پانی کے عالمی دن اور پرائمری سکول سنیکر کے تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گلیشیئر بہت زیادہ پکھل رہے ہیں اور اس کی وجہ فضائی آلودگی ہے۔ لہٰذا عوام کو شعور دینے کی ضرورت ہے۔ قطبین کے بعد میٹھے پانی کے سب سے زیادہ ذخائر گلگت بلتستان میں ہے۔ مگر افسوس یہاں کے عوام پانی اور بجلی کیلئے ترس رہے ہیں۔ وادی بگروٹ سیاحت اور گلیشئر کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن سسٹم کی خرابی کی وجہ سے آج یہاں زمینیں بنجر ہو دکی ہیں اور علاقے کے مکین ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ منتخب عوامی نمائندے نے پلٹ کر اس علاقے میں آنے کی زحمت نہیں کی ہے اس موقع پر سکول میں پوزیشن لینے والے طلبہ میں شیلڈ بھی تقسیم کئے گئے سکول میں ظہیر عباس اور نبیلہ زہراء نے بہترین پوزیشن حاصل کی اور مقررین نے گلیشیئر اور پانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروگرام گلاف پراجیکٹ اور سکول انتظامیہ ویلیج کمیٹی سنیکر کے تعاون سے منعقد کیا گیا جس میں کثیرتعداد میں اہلیان علاقہ نے شرکت کی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button