تپ دق قابل علاج مرض ہے، شعور کی بیداری سے پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے، آغا خان ہیلتھ سروس کے زیر اہتمام سیمینار سے مقررین کا خطاب
گلگت( سٹاف رپورٹر) آغا خان ہیلتھ سروس کے پراجیکٹ سینٹرل ایشیاء سسٹم اور صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام کے باہمی اشتراک سے ٹی بی کا عالمی دن منایا گیا۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر انجم نے کہا کہ ٹی بی کی روک تھام کے لئے احتیاط ہی بہتر علاج ہے۔ اس جان لیوا بیماری سے بچنے کے لئے شعور وآگاہی کو زیادہ سے زیادی فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ٹی بی سے متاثر مریضوں کو ڈاکٹر ی نسخے پر مکمل عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ پیر کے روز منقعدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹی بی کنٹرول پروگرام کے انچارج سلیم ا لدین نے کہا کہ تب دق کی روک تھام کے لئے جنگی بنیا د وں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی بی کی علاج مفت ہے۔ اور 100 فی صد قابل علاج ہے۔اور اس علاج کا عمومی دوراینہ 6 ماہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹی بی کی روک تھام کے لئے آغاخان ہیلتھ سروس کی کاوشیں قابل تعریف ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وزیر محمد نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ٹی بی کی روک تھام کے لئے سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے۔ اگر بروقت علاج نہیں کیا گیا تو یہ ایک خاموش قاتل ہے۔ اس لئے عوامی تعاون کے بغیر اس کی روک تھام ممکن نہیں ہے۔